برطانیہ میں ائر لائنز کی صنعت متاثر

January 31, 2023

بولٹن کی ڈائری۔۔۔۔۔ ابرار حسین
کورونا نے دنیا بھر کی معیشت کا پہیہ جام کر دیا ہے جس سے ائر لائنز کی صنعت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے تاہم برطانوی ہوائی اڈوں پر پروازیں منسوخ ہونے بلکہ کئی کمپنیوں کے بند ہونے سے مسافروں میں افراتفری پھیل رہی ہے، بریگزٹ اورخراب ترین موسم بھی ایک وجہ ہے،گزشتہ سال برطانیہ کی حکومت نے مسافروں کیلئے آخری لمحات کی مصیبت کو روکنے کیلئے ائر لائنز کی بجائے پروازیں منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا، یہ مطالبہ یورپی ہوائی اڈوں پر ہفتوں کی افراتفری کے بعد سامنے آیا تھا جس میں ہزاروں تعطیلات کرنے والوں کو تاخیر، قطاروں اور منسوخی کا سامنا کرنا پڑا۔ ائر لائنز کو ایک کھلے خط میں، محکمہ ٹرانسپورٹ (DfT) اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) نے کیریئرز کے شیڈول کو تراشنے کیلئے خبردار کیا ہے۔ CAA کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ موریارٹی اور DfT اور ہوا بازی کے ڈائریکٹر جنرل رانیا لیونٹاریڈی نے کہا کہ نظام الاوقات ان وسائل پر مبنی ہونے چاہئیں جس کے باعث ٹھیکیداروں کو دستیاب ہونے کی توقع ہوں۔(ہم تجویز کرتے ہیں) زیادہ مضبوط شیڈول فراہم کرنے کیلئے جلد از جلد منسوخی صارفین کیلئے نوٹس دینے سے بہتر ہے۔ بہت سے کیریئرز نے پہلے ہی کم ملازمین سے نمٹنے کیلئے موسم گرما کی پروازوں کے شیڈول میں کمی کر دی ہے۔ برٹش ائرویز کو حال ہی میں مارچ سے اکتوبر کے شیڈول میں 8,000 پروازیں منسوخ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا، جب کہ ایزی جیٹ نے باقی مہینے کیلئے روزانہ تقریباً 40 پروازیں کم کی ہیں۔ حکومت کی ہدایات کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ جولائی، اگست اور ستمبر میں سفر کرنے والے برطانویوں کیلئے مزید منسوخیاں ہو سکتی ہیں، وہ دیگر روانگیوں کا انتخاب کرنے کے حقدار ہیں، ائر لائن کی قیمت پر یا منسوخ کر کے معاوضہ وصول کریں۔ برٹش ائر لائنز کو درپیش افراتفری کتنی بری ہے، ہوائی اڈے پر جاری افراتفری اب بھی ہزاروں برطانوی مسافروں کو زیادہ وسیع پیمانے پر پروازوں کی منسوخی کے ساتھ متاثر کر رہی ہے۔ ایزی جیٹ نے قبل ازیں تصدیق کی تھی کہ اس نے جولائی کے آخر تک برطانیہ سے مصر کیلئے تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ ائرلائن نے اس فیصلے کیلئے صنعت کے وسیع آپریشنل مسائل کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے مسافروں سے معذرت کی، حالیہ عرصے میں اٹلی میں ہوا بازی کی ہڑتالوں نے Ryanair اور Jet2 کو ملک کیلئے پروازیں منسوخ کرنے پر مجبور کیا۔ نصف مدت کی چھٹی کے اختتام پر افراتفری عروج پر پہنچ گئی تھی ایک بینک تعطیل ویک اینڈ کے دوران، ایزی جیٹ، برٹش ائرویز اور ویز ائر سمیت ائرلائنز سے برطانیہ کے ہوائی اڈوں پر تقریباً 200 پروازیں منسوخ کر دی گئیں جس سے مسافر بیرون ملک پھنس گئے تھے، برٹش ائرویز نے کم فاصلے کی سیکڑوں پروازوں کو بھی روک دیا تھا اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ متاثرہ مسافروں کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی کیونکہ یہ اکتوبر تک شیڈول میں کمی کا حصہ تھیں۔ اب ایئر لائن فلائیب نے ایڈمنسٹریشن میں جانے کے بعد برطانیہ جانے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ فنانشل ایڈوائزری فرم انٹرپاتھ نے کہا کہ کمپنی کے بقیہ عملے کو برقرار رکھا جائے گا، فلائیب نے کہا کہ یہ مسافروں کو متبادل پروازوں کا بندوبست کرنے میں مدد نہیں کر سکے گا۔ یوکے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے کہا کہ وہ متاثرہ افراد کو مشورہ اور معلومات فراہم کرے گی۔ منتظمین نے کمپنی پر قبضہ کر لیا ہے، جو صرف گزشتہ سال اپریل میں دوبارہ شروع ہوئی تھی۔ ایئرلائن کی تمام پروازیں منسوخ ہونے سے مسافروں میں مایوسی پھیل گئی ہے مارچ 2020 میں، اس نے اعلان کیا کہ وہ تجارت بند کر دے گا، اس نے کورونا وائرس وبائی مرض کو ایک معاون عنصر کے طور پر پیش کیا۔ کمپنی کو امریکی ہیج فنڈ سائرس کیپیٹل سے منسلک ایک فرم Thyme Opco کے ذریعے خریدے جانے کے بعد بچایا گیا اور بعد میں اس کا نام Flybe Limited رکھ دیا گیا۔ ایئر لائن نے 23 روٹس پر فی ہفتہ 530 پروازیں چلانے کے منصوبے کے ساتھ دوبارہ کام شروع کیا۔ تازہ ترین خاتمے تک، Flybe نے بیلفاسٹ سٹی، برمنگھم، اور ہیتھرو سے برطانیہ بھر کے ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ ایمسٹرڈیم اور جنیوا کے لیے 21 راستوں پر پروازیں چلائی تھیں۔ ۔ہوائی اڈے کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ یہ خبر مایوس کن اور غیر متوقع ہے،زیادہ تر ملازمین کو بے کار کردیا گیا ہے، 45 کو ایڈمنسٹریٹرز کی مدد کے لیے برقرار رکھا گیا ہے۔ برطانیہ کے ہوائی اڈوں پر افراتفری کا ذمہ دار کون ہے، ائر لائنز کو لکھے گئے ایک خط میں DfT اور CAA نے ائر لائنز کو بتایا تھا کہ موجودہ نتائج ’’ناقابل قبول‘‘ ہیں۔ ہماری توقع یہ ہے کہ آپ اور وہ تمام لوگ جو ہوابازی کی خدمات کی فراہمی میں ملوث ہیں، مسافروں کی مانگ کی تیاری اور انتظام کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں گے جس سے ان ناقابل قبول مناظر سے بچنے میں مدد ملے گی جو ہم نے حال ہی میں دیکھے ہیں۔ لندن کے میئر صادق خان نے اس متعلق کہا تھا،کہ برطانیہ کے ہوائی اڈوں پر افراتفری کا ذمہ دار بریگزٹ ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امیگریشن قوانین میں نرمی کرے تاکہ یورپی یونین سے ہوائی اڈے اور ائر لائن کے کارکنان برطانیہ واپس جا سکیں اور موسم گرما کے سفر کی مصیبت سے بچ سکیں لیکن ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شیپس نے ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سستے غیر ملکی کارکنوں کے لیے دروازہ کھولنا ہوا بازی کے شعبے پر دباؤ کو دور کرنے کا جواب نہیں ہے۔