زلزلہ زدگان کی تلاش کیلئے برطانیہ کی 76 رکنی ریسکیو ٹیم ترکی جانے کو تیار

February 08, 2023

لندن (پی اے) زلزلہ زدگان کی تلاش کیلئے برطانیہ کی 76رکنی ریسکیو ٹیم ترکی جانے کو تیار، برطانیہ میں ترک کمیونٹی بھی ترکی کے زلزلہ زدگان کیلئے امداد بھیج رہی ہے۔ وزیر خارجہ جیمز کلیورلے کا کہنا ہے کہ زلزلے کی شدت زیادہ تھی، جو ہم نے ماضی قریب میں نہیں دیکھی۔ انھوں نے تصدیق کی کہ ترکی اور شام میں زلزلے سے 4,300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ اس تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ تاہم زلزلے کے نتیجے میں برطانیہ کے کسی شہری کی ہلاکت کی خبر ابھی تک موصول نہیں ہوئی ہے البتہ 3 شہری اب تک لاپتہ ہیں۔ ڈیولپمنٹ کے وزیر انڈریو مچل نے بتایا ہے کہ برطانوی ریسکیو ٹیم کے ارکان کو پیر کی رات ترکی روانہ ہونا تھا لیکن ان کی روانگی میں تاخیر ہوگئی تاہم وہ جلد ہی ترکی روانہ ہوجائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ زلزلے کے بعد کے 72 گھنٹے بہت ہی نازک ہوتے ہیں، مجھے توقع ہے کہ ریسکیو ٹیم کے ارکان چند گھنٹے میں روانہ ہوجائیں گے تاکہ وہ دن کے اجالے میں ترکی پہنچ سکیں۔ اس کے بعد برطانوی ٹیم کے ارکان وہاں لوگوں کی زندگیاں بچانے کیلئے کوششوں کا آغاز کردیں گے۔ برطانوی ٹیم کے ارکان کے ساتھ لوگوں کو تلاش کرنے والے 4 کتے، زلزلے کا ارتعاش سننے والے آلات، کنکریٹ کو کاٹنے اور توڑنے والا سازوسامان ہوگا جبکہ اس کے علاوہ ان کے پاس ہنگامی صورت حال میں استعمال ہونے والی ادویات بھی ہوں گی۔ نمبر 10 کا کہنا ہے کہ حکومت شمال مغربی شام میں انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کا طریقہ کار تلاش کر رہی ہے، اس سلسلے میں پہلی کوشش اقوام متحدہ کے ذریعے کی جائے گی۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شمال مغربی شام میں وہائٹ ہیلمٹس کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے رضاکار برطانوی فنڈنگ وصول کریں گے۔میڈیکل ایڈ چیرٹی یوکے میڈ کے سی ای او ڈیوڈ Wightwick کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم منگل کی صبح ترکی روانہ ہوگئی،جہاں وہ اس بات کا اندازہ لگائے گی کہ کس علاقے کے لوگوں کو ان کی مدد کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک ایسی جگہ، جہاں بڑے پیمانے پر تباہی مچی ہو، یہ اندازہ لگانا کہ سب سے زیادہ ضرورت کہاں ہے، بہت آسان نہیں ہے، اس میں ایک دن لگ جائے گا۔ چیرٹی ری ایکٹ کے پال ٹیلر بھی منگل کی صبح ترکی روانہ ہوگئے۔ ان کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے والے لوگوں کو شیلٹر، خوراک، پانی اور طبی امداد کی ضرورت ہے۔ وہ صورت حال کا اندازہ لگانے کے بعد امدادی کارروائیوں کا آغاز کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اب یہ ہمارا کام ہے کہ ہم لوگوں کو بہترین انداز میں مدد کریں۔ برٹش ترکش ایسوسی ایشن کے چیئر مین نے بتایا کہ ان کے پاس بیشمار ایسی کالز آرہی ہیں، جن میں لوگ اپنے پیاروں کا حال معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ترکی کے عطیلہ اسطن نے کہا کہ یہ ترک عوام کیلئے لرزہ خیز دن ہے اور جہاں کہیں بھی ترک شہری موجود ہیں، وہ اس سانحہ پر مغموم ہیں۔ لوگ فون کر کے پوچھ رہے ہیں کہ وہ موجودہ صورت حال میں کس طرح مدد کرسکتے ہیں۔برٹش ترکش ایسوسی ایشن نے برطانیہ میں مختلف مقامات پر چندے، خاص طورپر سردیوں میں استعمال ہونے والے کپڑوں اور دوسری اشیا کے عطیات جمع شروع کردیئے ہیں۔ ناٹنگھم میں ترکش کمیونٹی کے ایک فرد علی ٹوپالاگلو نے بتایا کہ ان کی فیملی اس زلزلے سے براہ راست متاثر ہوئی ہے، اب وہ ترکی کے زلزلہ زدگان کیلئے خیمے، کمبل اور کپڑوں کے عطیات اور فوڈ پارسلز کی تیاری کیلئے نقد رقم جمع کررہے ہیں۔ زلزلے کی تباہ کاری کے بعد پوری دنیا نے ترکی کے جنوب مشرقی علاقے اور شمالی شام کے تباہ شدہ علاقوں امدادی کاموں کی انجام دہی کیلئے امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے اور بعض ممالک کی جانب سے امدادی سامان اور امدادی ٹیمیں ترکی پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔ شمالی لندن کی عزیزیہ مسجد کے سینئر امام ابو بکر تیزگل نے بتایا کہ ان کی مسجد کے بہت سے نمازیوں کے رشتہ دار اس زلزلے کی نذر ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی مغفرت کیلئے دعائیں کی جارہی ہیں، اس کے ساتھ امدادی سامان بھیجنے کے انتظامات بھی کئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زلزلے کی وجہ سے ہر ایک کا مورال گرچکا ہے، ہم ہمیشہ نماز کے بعد رک کر تھوڑی بہت بات چیت کرتے تھے اور آپس میں مل بیٹھتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہو رہا۔ انھوں نے کہا کہ امدادی سامان جمع کرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔