پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس: پاکستان تحریکِ انصاف کا شرکت کا فیصلہ

February 09, 2023

پارلیمنٹ ہاؤس—فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف نے پیر کو ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف کے ارکان کے پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والے اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا۔

پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں عدالتی حکم موصول ہونے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ اس حوالے سے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ارکان نے کہا کہ عدالتی حکم ملنے سے قبل پارلیمنٹ آنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے تحریکِ انصاف کے 43 ارکانِ قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کی معطلی کے بعد تحریکِ انصاف کے ارکان نے آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا،بعد میں یہ فیصلہ تبدیل کر دیا گیا۔

پارٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور اسپیکر راجہ پرویز اشرف کے مؤقف کے بعد پی ٹی آئی کے ممبران نے فیصلہ تبدیل کیا۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ استعفوں کا معاملہ معطل کے بجائے کالعدم ہو تو ہی پی ٹی آئی کے ممبرانِ قومی اسمبلی واپس آئیں گے۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور اسپیکر کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے سابق ممبرانِ اسمبلی پارلیمنٹ لاجز واپس جا رہے ہیں جبکہ 9 ممبران اب بھی مشاورت کے لیے سینیٹر شہزاد وسیم کے چیمبر میں موجود ہیں۔

اس سے پہلے تحریکِ انصاف کے ارکان پارلیمنٹ ہاؤس میں اکٹھے ہوئے تھے۔

یہ ارکان عدالتی تحریری فیصلہ ملنے اور چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر قومی اسمبلی کے ایوان میں آنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے ان 43 ارکان کو فوری اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔

ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ تحریکِ انصاف کے یہ ارکان گزشتہ روز اور آج صبح سویرے اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کیا کہا؟

اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہمیں موصول نہیں ہوا، جب فیصلہ آ جائے گا، تو اسے پڑھنے اور پرکھنے کے بعد فیصلہ کریں گے۔

اسمبلی سیکریٹریٹ کا فیصلہ

دوسری جانب قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے 43 پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی کو ایوان میں نہ آنے دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کا حکم معطل

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پاکستان تحریکِ انصاف کے 43 ارکانِ اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا الیکشن کمیشن کاحکم معطل کرتے ہوئے 43 حلقوں میں ضمنی الیکشن تاحکم ثانی روک دیا۔

عدالت نے الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

پی ٹی آئی کے ریاض فتیانہ سمیت 43 ارکانِ اسمبلی نے اسپیکر راجہ پرویز اشرف اور الیکشن کمیشن کی جانب سے استعفوں کی منظوری کے اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔