موسم بہار اور پولن الرجی

February 23, 2023

بہار کا موسم آتے ہی ہر سُو رنگ برنگے پھول کِھلے نظر آتے ہیں۔ تاہم، اس موسم میں کئی لوگ پولن کی وجہ سے الرجی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ امریکن کالج آف الرجی، استھما اور امیونولوجی (ACAAI) کے مطابق، پولن موسمی الرجی کے سب سے عام محرکات میں سے ایک ہے۔ اس کی وجہ سے دمہ یا ’ہے فیور‘(Hay fever) نامی بیماری ہوجاتی ہے جس میں ناک بہنا، آنکھوں میں خارش اور پانی آنا معمول ہے۔

پولن دراصل درختوں، گھاس اور جڑی بوٹیوں میں ایک پاؤڈر کی شکل کا دانے دار مادہ ہے جو کہ ان کی فرٹیلائزیشن کا باعث بنتا ہے۔ موسم بہار میں درختوں سے اس کا اس وقت اخراج ہوتا ہے، جب بار آور ہونے کیلئے ان میں تازہ کونپلیں پھوٹتی ہیں نکلتا ہے۔ پولن کیڑوں یا ہوا کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔ اس کے ذرات ہوا میں اڑتے ہیں، جس کی وجہ سے آسانی سے سانس میں شامل ہوتا ہے، لہٰذا اس سے بچنا مشکل ہے، تاہم باہر نکلنا محدود کرکے اس سے بچا جاسکتا ہے۔

الرجی کا موسم کب تک رہتا ہے؟

چونکہ ملک کے ہر حصے میں مختلف قسم کے درخت ہوتے ہیں، لہٰذا الرجی کا موسم ہر جگہ کے حساب سے مختلف ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، پاکستان کے دارالخلافہ اسلام آباد میں پولن الرجی کا آغاز مارچ کے پہلے ہفتے میں ہوتا ہے جبکہ اپریل کے وسط میں یہ ختم ہوجاتا ہے۔

علامات

موسم بہار کی اس الرجی کی علامات آنکھوں سے شروع ہوتی ہیں۔ پولن آنکھوں میں داخل ہوکر انھیں خشک کرتی، خارش پیدا کرتی اور پانی نکلنے کا باعث بنتی ہے۔ اس کے تھوڑی دیر بعد، اکثر ناک کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں جیسے کہ چھینکیں آنا، جکڑن اور پھر ناک بہنا۔ یہ نزلہ زکام کی طرح ہے جو چند مہینوں تک ختم نہیں ہوتا۔ اگر کسی شخص کو دمہ بھی ہے تو پولن الرجی دمہ کو بھی متحرک کر سکتی ہے۔

الرجی کی پہچان

الرجی کے بارے جاننے کے لیے ٹیسٹ کروانا پڑتے ہیں، جس سے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ کسی شخص میں کیا علامات ہو رہی ہیں۔ جب کوئی مریض الرجی کی جانچ کے لیے جاتا ہے، تو ڈاکٹر تقریباً 35 سے 40 پولن، درختوں اور گھاس کے حوالے سے ٹیسٹ کرے گا کہ وہ ماحول میں کن چیزوں کے لیے حساس ہے۔ ٹیسٹ، جسے اسکن پرک (skin prick) کہا جاتا ہے، ایک سادہ طریقہ کار ہے جس میں تکلیف نہیں ہوتی یا سوئیاں شامل نہیں ہوتیں۔ ٹیسٹ کے دوران، مریض کی جِلد کی اوپری تہہ کے بالکل نیچے مختلف الرجین سے پاک عرق رکھا جاتا ہے۔ اگر مریض اس مادہ کے بارے میں حساس ہے، تو اس کی جِلد پر تھوڑا سا چھتہ بن جائے گا۔

علاج

امریکی الرجسٹ اور امیونولوجسٹ ایوان اٹکنسن کے مطابق دنیا میں الرجی کے بہت اچھے اور محفوظ علاج دستیاب ہیں۔ معالج ایسی ادویات تجویز کرسکتا ہے جو آنکھوں اور ناک میں خارش کے ساتھ ساتھ چھینکنے کی علامات پر اچھی طرح کام کرتی ہیں۔ اس حوالے سے ناک کا اسپرے بھی دیا جاسکتا ہے جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ اگر یہ ادویات مریض کی تمام علامات دور کرنے کے لیے کافی نہیں ہوتیں تو پھر معالج کچھ دیگر ادویات تجویز کرسکتا ہے۔

اگر دوائیں پولن الرجی کی علامات کو دور نہیں کرتیں تو ایسے میں مریض کیا کرسکتا ہے؟ اس حوالے سے ڈاکٹر اٹکنسن کہتے ہیں کہ الرجین امیونو تھراپی (الرجی شاٹس) اس حوالے سے مدد کر سکتے ہیں۔ یہ الرجی کی بیماری کا ہمارے پاس واحد علاج ہے۔ دوسرا راستہ یہ ہے کہ ہم ان چیزوں کو خود سے دور کردیں جو الرجی کا باعث بنتی ہیں۔ دیرپا فائدہ حاصل کرنے کے لیے عام طور پر امیونو تھراپی تقریباً تین سے پانچ سال تک دینی پڑتی ہے۔ اور اس کے ذیلی اثرات (سائیڈ ایفیکٹس)کی وجہ سے، اسے ہمیشہ ڈاکٹر کے ذریعہ کیا جانا چاہیے۔

علامات کو روکنا

ڈاکٹر اٹکنسن کہتے ہیں کہ اگر علامات کافی خراب ہیں اور مریض چاہے تو وہ امیونو تھراپی کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ اگر یہ مطلوبہ آپشن نہیں ہے، تو ہم واقعی ادویات پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ الرجی کے موسم کا اندازہ لگائیں اور اس کے آنے سے چند ہفتے پہلے معالج کے مشورے سے دوائیاں شروع کردیں۔ مثال کے طور پر، اگر بلوط کے درخت کا پولن فروری کے آخر میں نیچے آنا شروع ہو جائے، تو فروری کے وسط میں ادویات شروع کی جاسکتی ہیں۔ اگرچہ مریض کی طبیعت ٹھیک ہو، پھر بھی وہ باقاعدگی سے ناک کا اسپرے استعمال کرسکتا ہے۔ پہلے سے اقدامات کرلیے جائیں تو الرجی کا موسم بہت زیادہ قابل برداشت بن جائے گا۔

باہر نکلنے کیلئے صحیح وقت کا انتخاب کریں۔ الرجی کے حوالے سے دن کے بعض اوقات دوسروں کے مقابلے بدتر ہوتے ہیں، لہٰذا باہر نکلنے سے پہلے اپنے علاقے میں پولن کاؤنٹ چیک کریں۔ پولن کاؤنٹ صبح سویرے سب سے زیادہ ہوتی ہے اور تیز ہوائیں ہر جگہ پولن کو اڑا سکتی ہیں، اس لیے ان اوقات کے دوران کھلی فضا میں نکلنے سے گریز کریں۔

کھڑکیاں بند رکھیں۔ کھڑکیاں کھولنا گھر یا گاڑی میں ناپسندیدہ پولن لاسکتا ہے۔ اس کے بجائے، ایئر کنڈیشنر چلائیں، جو ہوا کو صاف اور ٹھنڈا کرتا ہے۔ پولن کو فلٹر کرنے میں ایئر کنڈیشنگ بہت اچھا کام کرتی ہے۔ الرجین کی ہوا کو صاف کرنے کے لیے آپ اپنے گھر میں ائیر پیوریفائر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

جسم ڈھانپنا۔ ان حصوںکو ڈھانپیں جہاں سے پولن جسم میں داخل ہوسکتی ہے۔ سر پر ٹوپی پہننا اور دھوپ کا چشمہ لگانا آنکھوں کو جلن سے بچانے اور پولن کو چپکنے سے روکنے کے آسان طریقے ہیں۔ لان میں گھاس کی کٹائی کرتے وقت اپنی ناک کو ڈھانپنا نہ بھولیں تاکہ الرجین کے ذرات آپ کے ایئر ویز میں داخل نہ ہوں۔ اسی طرح، چادروں اور تولیوں کو باہر لٹکانے سے گریز کرنا بہتر ہے۔

پولن کو صاف کر دیں۔ اگر آپ بالوں، جِلد اور کپڑوں کے ذریعے اپنے گھر میں پولن لاتے ہیں، تو اندر قدم رکھنے کے بعد بھی علامات برقرار رہ سکتی ہیں۔ باہر وقت گزارنے کے بعد شاور لیں، اپنے بالوں کو شیمپو کریں اور کپڑے تبدیل کریں۔