دنیا بھر میں نسلی امتیاز کے خاتمے کا دن منایا گیا

March 22, 2023

برسلز( حافظ اُنیب راشد ) دنیا بھر میں گذشتہ روز نسلی امتیاز کے خاتمے کا دن منایا گیا۔ یہ دن ہر سال 21 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ 1960میں آج ہی کے دن پولیس نے جنوبی افریقہ کے علاقے شارپ ویل میں نسل پرستی کے قانون کیخلاف ایک پرامن مظاہرے پر گولی چلائی، جس سے 69افراد ہلاک اور 180زخمی ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ امتیازی سلوک گروہوں، طبقوں یا دیگر زمروں کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان بلاجواز متعصبانہ تفریق کرنے کا عمل ہے جس میں نسل، صنفیشناخت، عمر،مذہب، معذوری یا جنسی رجحان کے باعث امتیازی سلوک کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ذریعے کسی گروہ کو ان مساوی مواقع یا مراعات کے حصول سے روکنا بھی شامل ہے جو دوسرے گروپ کے اراکین کو دستیاب ہیں 1966 میں اس دن کا اعلان کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے عالمی برادری سے ہر قسم کے نسلی امتیاز کے خاتمے کیلئے اپنی کوششوں کو دگنا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب اس دن کے حوالے سے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ جدید یورپ ، تنوع ، قوموں کو اکٹھا کرنے اور تقسیم پر قابو پانے پر بنایا گیا ہے۔ اس کی بنیاد نسلی امتیاز کیخلاف ایک مضبوط قانونی فریم ورک پر رکھی گئی ہے۔ تاہم، اس میں مسلسل تحفظ اور فروغ کی ضرورت ہے. انہوں نے کہا کہ یورپی یونین تمام وسائل کیساتھ اپنی سرحدوں کے اندر نسل پرستی اور نسلی امتیاز کا مقابلہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی، ہم تمام شراکت داروں کیساتھ دوطرفہ اور کثیر جہتی فورمز پر بھی کام کرینگے تاکہ سب کیلئے انسانی حقوق کو فروغ دیا جا سکے جیسا کہ UDHR میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ نسل پرستی کیخلاف جنگ ایک قانونی، سیاسی و اخلاقی فریضہ ہے کیونکہ تمام انسان بلاامتیاز ہر جگہ، ہر وقت، تمام انسانی حقوق کے حقدار ہیں۔