کنگ چارلس کو ویسٹ منسٹر ایبی میں تاریخی قرون وسطی کے فرش پر شاہی تاج پہنایا جائیگا

March 27, 2023

لندن (پی اے) کنگ چارلس کو ویسٹ منسٹر ایبیکے اندرتاریخی قرون وسطیٰ کے فرش پر تاج پہنایا جائے گا۔وزیٹرزکو عین اس جگہ پر اپنے جوتے اتارکر آنے کی اجازت ہوگی- ایبیحکام کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہوگا کہ عوام زیبائشی فٹ پاتھ پر چلنے کے قابل ہوگی۔ موزائیک برطانیہ کے قرون وسطیٰ کے عظیم ترین خزانوں میں سے ایک ہونے کا دعوی کیا جاتا ہےلیکن وزیٹرز کو 13ویں صدی کی سطح کی حفاظت کیلئے موزے پہننا لازمی ہوں گے۔ قرون وسطیٰ کے موزائیک کے مرکز میں گھومتے ہوئے پیٹرن کے ساتھ ایک رنگین پتھر کا دائرہ ہے، جس کے چاروں طرف شیشے، سنگ مرمر اور رنگین پتھر کے ڈیزائن کے حلقے ہیںاور یہ وہ جگہ ہے جہاں 6مئی کو بادشاہ چارلس کی تاج پوشی کے وقت شاہی کرسی رکھی جائے گی۔ 19ویں صدی کے بعد سے اسے بھرپور طریقے سے سجایا گیا تھا لیکن ٹوٹے ہوئے فرش کوبشمول 1953میں ملکہ الزبتھ دوم کی تاجپوشی کے لئے قالینوں سے ڈھانپ دیا گیا تھا یا عوام کی رسائی سے دور کر دیا گیا تھا۔ پیچیدہ موزائیک جوکہ اٹلی سے باہر اس طرز کی سب سے اہم مثال ہے، کنگ چارلس کی تاجپوشی کے لئے سجایا جائے گا، جس میں فرش کے بیچ میں 700 سال پرانی کرسی رکھی جائے گی۔ تاجپوشی کے بعد 10 ہفتوں تک15مئی سے 29جولائی تک وزیٹرز زیبائشی فرش پر چل کر اس جگہ پر کھڑے ہو سکیں گے، جہاں صدیوں سے شاہی تاج پوشی ہوتی رہی ہے۔ننگے پاؤں فرش کو چپچپا ہونے سے بچانے کے لئے جرابوں میں کھڑے ہونا ضروری ہوگا۔ایبینے اس یک طرفہ تجربے کی زیادہ مانگ کی توقع کرتے ہوئےکہا ہے کہ وزٹ کے لئے پہلے سے بکنگ کرائی جائیں گی۔ لوگوں کو چھوٹے گروپوں میں 15پونڈز کے گائیڈڈ ٹور کے تحت فرش پر جانے کی اجازت ہوگی۔ واضح رہے کہ اس ہفتے اس مقام پر بادشاہت مخالف مظاہرین نے بھی تھوڑی دیرکے لئے قبضہ کر لیا تھا، جو جوتے پہن کر زیبائشی فرش پر چلے پھرے تھےاور ایک بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ کمپین گروپ ریپبلک کے ترجمان نے بادشاہت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے تاجپوشی کو ایک بے معنی پریڈ کے طور پرتنقید کا نشانہ بنایا جو ایک غیرمنتخب سربراہ مملکت کو آگے بڑھائے گی۔قرون وسطیٰ کے فرش کی بحالی کا کام بڑی محنت سے کیا گیا ہے، جس میں صدیوں کی گندگی کو دور کیا گیا ہے، تاہم ایبے کی ہیڈ کنزرویٹر وینیسا سیمونی کا کہنا ہے کہ پتھر کا زیادہ تر حصہ اصلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخی منزل پر کام کرنے سے انہیں اصل کرافٹ ورکرز کے ساتھ تسلسل کا حقیقی احساس ملتا ہے، جنہوں نے 750 سال قبل موزائیک بچھایا تھا۔ یہ بالکل حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ ان لوگوں سے تعلق محسوس کرتی ہوں، جنہوں نے یہ چیزیں بنائی ہیں۔ کنزرویٹر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مواد کو جانتے تھے، وہ اپنے ڈیزائن کو جانتے تھے۔ پتھروں پر کام کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ کنزرویٹرز مختلف تکنیکوں کو دیکھ سکتے ہیں، جو ان کے قرون وسطیٰ کے آباؤ اجداد آزما رہے تھے، جیسے کہ واٹر پروف کرنے اور نمی کو دور رکھنے کا طریقہ جسے لندن میں کام کرنے والے اطالویوں نے تیار کیا تھا۔ فرش کا نام اطالوی کاریگروں کے نام پر رکھا گیا ہے، جنہوں نے اسے تخلیق کیا، اسے ہنری سوم نے بنوایا اور 1268 میں مکمل ہوا۔ یہ تقریباً 7.5 میٹر کا ایک مربع ہے، جس میں آپس میں جڑے ہوئے نمونوں کے ڈیزائن کے ساتھ جڑے ہوئے پتھروں کا استعمال کیا گیا ہے، جیسے کہ جامنی رنگ کے پورفیری اور پیلے رنگ کا چونا پتھر۔ جب اسے پہلی بار بچھایا گیا تو سنگ مرمر، شیشے اور رنگین پتھروں کو بہت زیادہ پالش کیا گیا تاکہ فرش موم بتی کی روشنی میں چمک اٹھے۔ محترمہ سیمونی نے کہا کہ اطالوی اور مقامی انگریزی مواد کے ساتھ ساتھ فرش میں مصر، یونان اور ترکی کے پتھر بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرش میں استعمال ہونے والے پتھر اور سنگ مرمر کے بہت سے ٹکڑے رومن کھنڈرات سے لئے گئے تھے اور انہیں اطالوی کاریگروں نے ری سائیکل کیا تھا جو انہیں برطانیہ لائے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ویسٹ منسٹر ایبی میں بادشاہوں کی تاج پوشی صدیوں سے ایک ایسی سطح پر ہوئی ہے جو اس سے بھی پرانی رومن سلطنت کے ٹکڑوں سے بنی ہے۔