جلیانولہ باغ سانحہ پر تقریب 30 مارچ کو ہاؤس آف کامنز میں ہوگی

March 27, 2023

لیڈز (جنگ نیوز) جلیانولہ باغ کےخونی سانحہ پر تقریب جمعرات 30مارچ کو2بجے ہاوس آف کامنز لندن میں منعقد ہو گی۔اس موقع پر منتظمین نے برطانوی سرکار سے اس خونی سانحہ پر معافی مانگنے تک تحریک جاری رکھنے کا عزم کا اعادہ کیا۔ تقریب میں کلونیل دور کے مظالم اور پارلیمنٹ میں اس پر دوبارہ بحث کے لیے لائحہ عمل بھی طے کیا جائےگا۔ تقریب کا اہتمام جلینوالہ باغ سانحہ سنٹینری کمیٹی برطانیہ اور آل پارٹیز پارلیمانی گروپ نے کیا ہے۔ منتظمین میں لیڈز سے پرویز فتح مانچسٹر سے محبوب الٰہی بٹ، لندن سے ویرندرہ شرما ایم پی، بریڈفورڈ سے لالہ محمد یونس، ساوتھ ہال سے ھرسیب وینس، رچڈیل سے محمد ضمیر بٹ، ڈربی سے جوگیندر وینس۔ بنگلہ دیش کمیوننٹی کے رہنما شہریار احمد، کارڈف سے ٹریڈ یونین رہنما امرجیت سنگھ، نیوکاسل سے نیشل ایجوکیشن یونین کے رہنما پرمجیت سنگھ بھوگل شامل ہیں۔ جلیانوالہ باغ سانحہ کمپین کو برطانیہ بھر سے ترقی پسند سیاسی کارکنوں کے علاوہ ساوتھ ایشین پیپلز فورم، انڈین ورکرز ایسوسی ایشن، ینسنل ایجوکیشن یونین، یونائٹ یونیں، ٹرانسپورٹ ورکرز یونین، ٹریڈ یونین کانگریس، عوامی ورکرز پارٹی برطانیہ، کیمونسٹ پارٹی برطانیہ، بنگلہ دیش ورکرز ایسوسی ایشن، ایسرسی ایشن آف انڈین کیمونسٹ برطانیہ کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔ یوں تو نوآبادیاتی دور میں قابض سامراج کے مظالم سے تاریخ بھری پڑی ہے، لیکن جلیانولہ باغ سانحہ برطانوی کلونیل دور میں برِصغیر کے عوام پر ڈہائے جانے والے مظالم میں سب سے زیادہ وحشیانہ شمار کیا جاتا ہے جس میں 13 اپریل 1919ء کو امرتسر میں پُر امن شہریوں، جو آزادی کی تحریک کے رہنما ڈاکٹر سیف الدین کچلوُ اور ڈاکٹر ستیہ رام کی رہائی کیلئے جمع ہوئے تھے، پُر امن شہریوں پر برطانوی کمانڈر جنرل ڈائر نے مسلحہ دستوں سے فائرنگ کروا کر 1600 سے زائد شہریوں کو شہید کروا دیا تھا۔ برطانوی پارلیمنٹ کے بڑے حصے نے جنرل ڈائر کو بُچر کا لقاب دیا تھا لیکن کبھی کلیمز کے ڈر سے بھی باقاعدہ معافی نہیں مانگی۔