لوگ لافنگ گیس کا استعمال ترک نہیں کرینگے، ڈرگ سائنٹیفک کمیٹی، پابندی کے فیصلے پر تنقید

March 28, 2023

لندن (سعید نیازی)حکومت کی طرف سے غیر سماجی رویہ میں ملوث افراد سے نمٹنے کیلئے اقدامات کے تحت نائٹرس آکسائیڈ جو کہ لافنگ گیس کے نام سے مقبول ہے پر پابندیاں لگانے کے فیصلے پر دی ڈرگ سائنس سائنٹیفک کمیٹی نے تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ لوگ اس کا استعمال بند نہیں کرینگے اور یہ معاملہ مجرموں کے ہاتھوں میں چلاجائے گا جبکہ حکومت نے نشہ اور سکون کیلئے استعمال کی جانے والی گیس پر پابندی لگانے کے فیصلے کا دفاع کیا ہے۔ کمیٹی کا یہ بھی کہنا تھا کہ لافنگ گیس پر پابندی سے اچھائی سے زیادہ نقصان ہوگا۔ حکومت نے پیر کو غیر سماجی رویہ سے نمٹنے کیلئے 160 ملین پائونڈ کی امداد کا اعلان کیا، جس سے بے گھری، بھیک مانگنے اور دیوارں و دیگر مقامات کو رنگ سے خراب کرنے کے حوالے سے نمٹا جائے گا۔ منصوبے کااعلان کرتے ہوئے وزیراعظم رشی سوناک کا کہنا تھا کہ غیر سماجی رویہ کے حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی جائے گی اور فوری انصاف کی فرکے نقطہ نظر سے کام کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے سکون میں خلل ڈالنے والے معمولی تعداد والے افراد سے نمٹا جائے گا، اور لافنگ گیس سے منشیات کی طرح نمٹیں گے۔ لافنگ گیس پر پابندی کا فیصلہ ایدوائزری کونسل آف دا مس یوز آف ڈرگس کے مشورے کے خلاف کیا گیا ہے۔ نائٹرس گیس انتہائی مختصر سلینڈرز میں فروخت ہوتی ہے اور یہ ملک بھر میں 16 سے 24 برس کے نوجوانوں میں انتہائی مقبول ہے۔ ڈرگس سائنس سائنٹیفک کمیٹی ڈیوڈ بیڈکاک نے کہا ہے کہ لافنگ گیس پر پابندی مایوس کن ہے اور حکومت اپنے ہی ایڈوائزری پینل کے خلاف جارہی ہے۔ یہ نوجوانوں کو اس کے استعمال سے نہیں روکے گی بلکہ اب یہ معاملہ مجرموں کے ہاتھوں میںچلا جائے گا۔ ٹرانسفارم ڈرگ پالیسی فائونڈیشن کے اسٹیو روس نے بھی کہا کہ نائٹرس آکسائیڈ پر پابندی سے اس کا کنٹرول جرائم پیشہ گروہوں کے ہاتھوںمیںچلا جائے گا۔ حکومت منصوبےکے تحت انگلینڈ اورویلز کے بعض علاقوں کو پولیسنگ’’ہاٹ اسپاٹ‘‘ یا فوری انصاف والی اسکیموں کااطلاق ہوگا۔ کچھ علاقوں میں دونوں اسکیموں کی بیک وقت آزمائش ہوگی۔ پولیسنگ کے منسٹر کرس فلپ نے حکومتی فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’لافنگ گیس‘‘ کا استعمال بہت زیادہ مقدار میں کیا جا رہا ہے۔ لیونگ اپ سیکرٹری مائیکل گووو کا کہنا تھا کہ عوامی مقامات پرلافنگ گیس کے استعمال کے بعد عوام کے تحفظ کے حوالے سے ناقابل قبول اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے پارک میں لافنگ گیس کے سلینڈرز بکھرے نظر آتے ہیںجو کہ جابجامنشیات کے استعمال کا ثبوت ہیں۔اے سی ڈی ایم کی رپورٹ کے مطابق دیگرمنشیات کے مقابلے میں لافنگ گیس سے اموات کی تعداداوراس سے بچنےکیلئے علاج کی طلب کافی کم ہے۔ تاہم اس سے استعمال کرنے والوں کے اعصاب کے متاثرہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔ ایک 25 سالہ عورت کے مطابق زیادہ لافنگ گیس کے استعمال کے سبب وہ چلنے کے قابل نہیں رہی تھی اور اسے چھ ہفتے ہسپتال میں گزارنا پڑے۔