اکثر آجر عملے کو ہفتہ میں صرف چار دن کام کی آفر کے خواہشمند ہیں، تحقیق

March 29, 2023

لندن (پی اے) تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ بہت سے آجر عملے کو چار دن کا ہفتہ پیش کرنے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں بشرط یہ کہ اگر وہ سبھی دن دفتر میں گزارے جائیں۔ 11800آجروں اور عملے کے ایک سروے نے کام کرنے والے ہفتے کو مختصر کرنے کے لئے مضبوط حمایت ظاہر کی، یہ رجحان ملک بھر میں ایک حالیہ ٹرائل کے بعد بڑھ رہا ہے، جسے اس بات کے ثبوت کے طور پر سراہا گیا کہ یہ پوری معیشت میں کام کر سکتا ہے۔ چھ ماہ کے ٹرائل میں 61کمپنیوں میں سے اکثر نے چار دن کے ہفتے میں توسیع کی، تقریباً ایک تہائی نے اسے مستقل بنا دیا۔ ایمپلائمنٹ فرم ہیز نے کہا کہ اس کے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ تقریباً دو تہائی کارکن چار دن کے ہفتے میں تبدیل ہو جائیں گے، جس میں چار دن دفتر میں رہتے ہیں جبکہ ایک تہائی آجر اس تبدیلی پر غور کریں گے، اگر چار دن دفتر میں گزارے جائیں۔ .تقریباً دو تہائی ملازمین نے کہا کہ اگر کوئی تنظیم چار دن کا ہفتہ پیش کر رہی ہے تو وہ اس میں جائیں گے، یہ تعداد ایک سال پہلے کے پچھلے سروے میں نصف سے زیادہ تھی۔ ہیز یوکے اور آئرلینڈ کے گائیل بلیک نے کہا کہ ہماری تحقیق سے یہ بات واضح ہے کہ پیشہ ور افراد اور آجروں دونوں کی طرف سے چار دن کے کام کے لئے طلب بڑھ گئی ہے، تاہم حقیقت میں ہمارے سروے کے جواب دہندگان میں سے صرف 5فیصد ایک تنظیم کے لئے کام کر رہے ہیں۔ تنظیموں نے وبائی امراض کے نتیجے میں ہائبرڈ ورکنگ کو اپنانے میں جلدی کی، تاہم چار دن کا ہفتہ بہت سی تنظیموں کے لئے ایک بہت بڑی ثقافتی اور آپریشنل تبدیلی ہے۔ ہماری تحقیق جس چیز کی طرف اشارہ کرتی ہے وہ لچک کی اہمیت ہے، اگر آجروں کی جانب سے کام کے دنوں میں بہتر لچک ہو تو پیشہ ور افراد زیادہ کثرت سے دفتر میں جانے کے لئے تیار ہوں گے جبکہ چار روزہ ورکنگ ہفتہ کارکنوں کے لئے ایک پرکشش پیشکش ہے، آجروں کے لئے ہائبرڈ ورکنگ، لچکدار اوقات اور مزید کی صورت میں عملے کو لچک کی اجازت دے کر بھیڑ سے الگ ہونے کے بہت سے طریقے ہیں۔