خلع کے بعد ساس کا سابقہ داماد سے پردے کا حکم

May 12, 2023

آپ کے مسائل اور ان کا حل

سوال:بیٹی نے شوہر سے خلع لے لی ہے اور والدین سے ناراض ہو کر ان کے گھر سے بھی چلی گئی ہے، اب سابقہ داماد کیا ہمارے ساتھ تعلق رکھ سکتا ہے، کیا خلع کے بعد ساس اس سے پردہ کرے گی، کیا نواسا اور داماد ساس کے گھر آ کے رہ سکتے ہیں؟

جواب: واضح رہے کہ ایک دفعہ کسی عورت سے نکاح ہوجانے کے بعد اس عورت کی والدہ، مرد پر ہمیشہ کے لیے حرام ہوجاتی ہے، چاہےعورت کی رخصتی ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو، اسی طرح مرد کا چاہے اس عورت سے نکاح باقی ہو یا نہ ہو، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں خلع کے بعد سابقہ داماد کا اپنی ساس اور سسر سےآنے، جانے،کھانے، پینے کی حد تک تعلق رکھنا درست ہے، اسی طرح ساس کے لیے داماد سےاندیشۂ فتنہ کے نہ ہوتے ہوئے پردہ بھی لازم نہیں ہے، نواسا، اپنی نانی کے گھر آکر رہ سکتا ہے، اسی طرح داماد بھی اگر فتنے کا خوف نہ ہو تو آکر رہ سکتا ہے۔ (ردالمحتار علیٰ الدر المختار، ص:30، ج: 3، کتاب النکاح، ‌‌فصل فی المحرمات، ط:سعید۔ بدائع الصنائع، ص:258، ج:2، کتاب النکاح، فصل المحرمات بالمصاھرۃ، ط: دار الکتب العلمیۃ)