جیلوں میں جگہ کم، برطانیہ اور ویلش میں قید 200 اطالوی شہری باقی سزا بیرون ملک پوری کرینگے

May 28, 2023

راچڈیل (ہارون مرزا) برطانوی اور ویلش جیلوں میں بند 200اطالوی شہری اپنی باقی سزا بیرون ملک گزاریں گے تاکہ برطانیہ کے جیلوں میں جگہ خالی کرن نے کامنصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ سکے۔برطانیہ اس سلسلہ میں البانیہ کی جیلوں میں نظام کو جدید بنانے میں معاونت فراہم کرے گا۔ برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت نے اعلان کیا ہے کہ انگلینڈ اور ویلز کی جیلوں میں بند البانوی شہریوں کو انکی بقیہ سزا کاٹنے کیلئے آبائی ممالک بھیج دیا جائے گا۔یہ فیصلہ ان خدشات کے باعث کیا گیا ہے کہ برطانیہ کی جیلوں میں گنجائش اب کم ہوتی جارہی ہے وزارت انصاف کے مطابق ایسے مجرم جن کو چار سال یا ا س سے زیادہ کی سزا ہوئی ہے وہ اپنی باقی ماندہ سزا کیلئے اپنے آبائی ملک بھیجے جائیں گے۔ ایم او جے نے کہا کہ نیا معاہدہ انگلینڈ اور ویلز میں جیل کی جگہ کو گنجائش دے گا ہر سال برطانیہ کی شہریت کے بغیر مجرموں کی تعداد کو دوگنا کر دے گا 27اپریل2021 اور 27اپریل 2023کے درمیان حکومت نے قیدیوں کی منتقلی کے معاہدوں کے تحت 112قیدیوں کو وطن واپس بھیجا ۔ جسٹس سیکرٹری الیکس چاک نے کہا کہ میں اپنے البانوی ہم منصب السی مانجا کا شکر گزار ہوں کہ انصاف کے مسائل پر ہماری بڑھتی ہوئی شراکت داری کو تشکیل دینے کی کوششوں کے لیے وہ معاون ثابت ہوئے۔ عوام توقع کرتے ہیں کہ غیر ملکی مجرموں کو اپنی سزا بیرون ملک گزارنی چاہیے ٹیکس دہندگان کی قیمت پر ہماری جیلوں میں نہیں ۔یہ معاہدہ ا متاثرین کو یہ اعتماد دے گا کہ سنگین مجرموں کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا اور وہ اپنی باقی ماندہ سزا جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزاریں گے۔ ہمارے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون اس کو ممکن بنانے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ البانیہ کے وزیر انصاف السی مانجا نے کہا ہے کہ یہ نیا انتظام برطانیہ اور البانوی حکومتوں کے درمیان مضبوط شراکت داری کو ظاہر کرتا ہے برطانیہ سے قیدیوں کی البانیہ منتقلی کے معاہدے کی توثیق کے دو سال بعد ہم نے ایک تکنیکی انتظام کیا ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگااس کے بنیادی طور پر برطانیہ میں ہر البانوی مجرم کو البانیہ میں بقیہ سزا کاٹنے کا موقع ان کے اہل خانہ کے پاس دیا جائیگا جب کہ ہم البانوی سزا کے نظام کی جدید کاری کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کرتے ہیں۔