امریکا، ڈیفالٹ سے بچنے کی کوششیں، بائیڈن اور ریپبلکنز قرض کی حد مقرر کرنے پر متفق، کانگریس بدھ کو ووٹنگ کریگی

May 29, 2023

کراچی (نیوز ڈیسک)امریکا کو ڈیفالٹ سے بچانے کی کوششیں،امریکا کے ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن اور حزبِ اختلاف کی ری پبلکن پارٹی کے کانگریس میں رہنما کیون میکارتھی نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت وفاقی حکومت کے 314 کھرب ڈالر کے قرض لینے کی حد کو بڑھایا جائے گا، اس معاملے پر کانگریس بدھ کو ووٹنگ کریگی۔طویل مذاکرات کے بعد ہونے والے معاہدے سے مہینوں سے جاری تعطل کا خاتمہ ہوا ہے جس کے باعث امریکاکے واجب الادا قرضوں پر ڈیفالٹ ہونے کے خدشات ظاہر کئے جا رہے تھے۔صدر بائیڈن اور ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر میکارتھی نے ہفتے کی شام معاہدے پر بات چیت کے لیے 90 منٹ تک ٹیلی فون پر گفتگو کی۔میکارتھی نے ہفتے کی رات کیپیٹل ہل پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس معاہدے کو ’امریکی عوام کے لائق‘ قرار دیا۔معاہدہ امریکا کی قرض لینے کی حد کو دو سال کے لیے بڑھائے کی اجازت دیتا ہے جب کہ اس وقت کے دوران اخراجات کو محدود کیا جائے گا۔اس معاہدے میں کم آمدن والے افراد سے متعلق پروگراموں کے لئے کچھ اضافی کام بھی شامل ہیں۔اسپیکر میکارتھی کے مطابق اس معاہدے کو اتوار تک مکمل تحریری شکل دے دی جائے گی۔ اس کے بعد کانگریس کے رہنما پھر صدر بائیڈن سے بات کریں گے جب کہ بدھ کو اس معاہدے پر کیپیٹل ہل پر ووٹنگ ہوگی۔معاہدے پر اتفاق سے قبل امریکی وزیر خزانہ جینیٹ ییلن کا کہنا تھا کہ اگر قرض کی حد میں اضافہ نہ کیا گیا تو حکومت کے پاس اپنی مالی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے فنڈز ختم ہو سکتے ہیں جس کے لئے حکومت کو قرض لینے کی ضرورت پڑ ے گی۔انہوں نے کہا تھا کہ حکومت صرف اسی صورت قرض لے سکتی ہے اگر ایوان اور سینیٹ دونوں قرض کی حد میں اضافے کی منظوری دیں اور پھر صدر اس پر اپنے دستخط کریں۔