برطانیہ میں گھروں کی قیمتیں گرنے کی رفتار تیز، خریدار بڑھتی شرح سود سے پریشان

June 04, 2023

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) برطانیہ میں گھروں کی قیمتیں گزشتہ 14سال کے عرصے کی نسبت تیز رفتاری سے گر رہی ہیں کیونکہ خریدار بڑھتی ہوئی شرح سود سے پریشان ہیں۔ بنک آف انگلینڈ نے شرح سود میں مسلسل 12بار اضافہ کیاہے۔ دسمبر 2021میں قرض لینے کی لاگت 0.1فیصد تھی جو اب 4.5فیصد تک چلی گئی ہے، مکانات کی قیمتیں گرنے کی شرح اپریل میں 2.7فیصد تھی جو مئی میں بڑھ کر3.4فیصد ہو گئی اور یہ2009 میں مالیاتی مارکیٹ کے کریش کے بعد سب سے بڑی کمی ہے۔ نیشن وائیڈ بلڈنگ سوسائٹی نے وارننگ دی ہے کہ بنک آف انگلینڈ کی طرف سےشرح سود میں مزید اضافہ ہائوسنگ مارکیٹ میں خاصی مشکلات پیدا کر سکتا ہے، بنک آف انگلینڈ کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں مارگیج کی منظوریوں کی تعداد 51500تھی جو اپریل میں کم ہو کر 48700رہ گئی ہے، یہ ہائوسنگ مارکیٹ پر عوام کے کم ہوتے ہوئے اعتماد کی علامت ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ پراپرٹی مارکیٹ ابھی مارگیج کے حوالے سے بڑھتی ہوئی غیر یقینی کا شکار رہے گی، پہلی بار مکان خریدنے والوں نے گھروں کی قیمتوں میں کمی کا خیرمقدم کیا ہے۔ نیشن وائیڈ کے چیف اکانومسٹ رابرٹ گارڈنر نے کہا ہے کہ ہم فی الحال ہائوسنگ مارکیٹ میں کوئی بڑی ڈرامائی تبدیلی نہیں دیکھ رہے کیونکہ ملازمتوں کی مارکیٹ بہتر اور صارفین کی بیلنس شیٹ اچھی حالت میں ہے۔