چائلڈ پاورٹی صرف وادیوں اور شہروں کا مسئلہ نہیں، یہ تمام کمیونٹیز میں موجود ہے، ڈاکٹر سٹیفن ایونز

June 06, 2023

لندن (پی اے) ایک ماہر نے متنبہ کیا ہے کہ چائلڈ پاورٹی صرف وادیوں یا شہروں کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے، جب نئے اعداد و شمار میں انکشاف ہوا کہ ویلز کی ہر کاؤنٹی میں پانچ میں سے ایک بچہ غربت میں رہتا ہے۔ یہ شرح بلیناؤ گوونٹ اور سیریڈیجن میں اس سے بھی زیادہ ہے۔ بیون فاؤنڈیشن میں پالیسی کے سربراہ ڈاکٹر سٹیفن ایونز کا کہنا ہے کہ ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ چائلڈ پاورٹی تمام کمیونٹیز میں ایک مسئلہ ہے اور اس کے حوالے سے کچھ عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ویلش حکومت نے کہا کہ اس نے 2022اور 2024کے دوران پاورٹی کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے سپورٹ سکیمز میں 3.3بلین پونڈ سے زائد رقم لگائی ہے۔ ویلز میں اوسطاً ایک چوتھائی سے زیادہ (27.9فیصد) بچے 2021-22 میں غربت کی زندگی گزار رہے تھے جو کہ 2014-15ریکارڈ تناسب 29.1فیصد سے کم ہے۔ بیون فاؤنڈیشن اور ویلز چائلڈ پاورٹی ایریڈیکیشن نیٹ ورک کی جانب سے شروع کی گئی ریسرچ میں پتہ چلا کہ چائلڈ پاورٹی کا سب سے زیادہ تناسب بلیناؤ گیوونٹ (30.3فیصد) اور سیریڈیجن (30فیصد) میں ہے۔ مونمتھ شائر میں غربت کی شرح سب سے کم 21.4فیصد پائی گئی۔ ڈاکٹر سٹیفن ایونز نے رپورٹ کو دل کو توڑنے والی قرار دیا اور کہا کہ یہ دیکھنا واقعی مشکل ہے کہ گزشتہ سال اور گزشتہ دہائی میں اتنی کم پیش رفت ہوئی ہے۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے چائلڈ پاورٹی کے حوالے سے دو بالکل مختلف علاقوں کے اعداد و شمار ایک اہم پیغام ہے کہ بچوں کی غربت تمام کمیونٹیز میں ایک مسئلہ ہے اور ہمیں اس سے نمٹنے کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ بڑے خاندانوں کے بچوں کے غربت میں رہنے کا امکان نمایاں طور پر زیادہ ہے۔ بچوں کی غربت کا اندازہ کسی ایسے گھرانے میں رہنے والے کسی بھی فرد کو ملک کی اوسط اجرت کا 60فیصد سے کم حاصل کرنے سے لگایا جاتا ہے۔ ویلز میں اوسط اجرت 18,700پونڈ ہے۔ ڈاکٹر سٹیفن ایونز نے برطانیہ اور ویلز کی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ چائلڈ پاورٹی کو قومی مسئلے کے طور پر ترجیح دیں اور لوگوں پر زور دیا گیا کہ وہ چیک کریں کہ وہ کس سپورٹ کے اہل ہیں۔ چیرٹی چلانے والی کیتھرین ویک مین نے کہا کہ یہ اعداد و شمار حیران کن نہیں ہیں۔ کیتھرین ویک مین کی چیرٹی سکول یونیفارم آئٹمز ری سائیکل کرتی ہے اور انہیں کارڈف اور ویل آف گلیمورگن کی فیملیز میں مفت تقسیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے اعداد و شمار میرے لئے حیران کن نہیں ہیں۔ لوگ ہمیں یہ بتا رہے ہیں کہ ہماری طرح کی تنظیمیں ان کیلئے خدا کی نعمت ہیں۔ سکول کی یونیفارم بہت مہنگی ہوتی ہیں۔ جب بلند افراط زر کے موجودہ حالات میں مصارف زندگی اتنے زیادہ ہوں تو مہنگی یونیفارم خریدنا ان کیلئے انتہائی مشکل ہو جاتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کیلئے چیرٹیز کی جانب سے اس طرح کی چیزوں کو ترتیب دینے سے بہت بڑا فرق پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیرٹی اب پاپ اپ چلا رہی ہے اور وہ اب ڈیمانڈ کرنے کے راستے میں ہے۔ ویلش حکومت کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں اور خاندانوں کی مدد کیلئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔ ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ اس میں ان لوگوں کیلئے ٹارگٹڈ سپورٹ فراہم کرنا شامل ہے، جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اور ایسے پروگرامزاور سکیمز کے ذریعے لوگوں کی جیبوں میں پیسہ واپس ڈال رہی ہے۔ برطانیہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ انتہائی کمزور لوگوں کی ہر ممکن مدد کیلئے پرعزم ہے۔ برطانوی حکومت کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم فی گھرانہ تقریباً 3300 پونڈ کی لائف سپورٹ کی فوری مصارف زندگی لاگت کیلئے 94بلین پونڈ کا پیکیج فراہم کر رہے ہیں تاہم ترجمان نے کہا کہ طویل مدت میں غربت سے نکلنے کا بہترین راستہ روزگار کی فراہمی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اپنی چائلڈ کیئر آفرز کو بڑھا رہے ہیں تاکہ زیادہ تعداد میں والدین کو دوبارہ کام میں داخل ہونے اور ترقی کرنے میں مدد ملے، ٹو چائلڈ پالیسی فیملیز سے ایسے مالی فیصلے کرنے کے فوائد کے بارے میں پوچھتی ہے جیسا کہ وہ صرف کام کے ذریعے اپنے خاندان کی کفالت کرتے ہیں۔