حکومت نے بجٹ الیکشن کو سامنے رکھ کر بنایا، تجزیہ کار

June 11, 2023

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان مبشر ہاشمی پہلے سوال کہ کیا حکومت کا بجٹ سے متعلق دعویٰ درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ الیکشن کو سامنے رکھ کر بنایا، ایک دوسرے سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ اگر قاسم کے ابا کا شاہ محمود قریشی کی پشت پر ہاتھ نہیں ہوگا تو ووٹر سپورٹر ان کے ساتھ نہیں ہوگا۔ تجزیہ کارمحمل سرفرازنے کہا کہ حکومت کا یہ دعویٰ بالکل غلط ہے ہم استحکام کی طرف نہیں آئے بلکہ شدیدخطرے میں ہیں ۔کسی بھی معاشی ماہر ، کاروباری شخصیت سے بات کریں تو ہم خطرے میں ہیں۔ آئی ایم ایف نے اگرنواں ری ویو نہیں دیا تو ڈیفالٹ کا شدید خطرہ ہے اور ہمیں نظر آرہا ہے۔ اگلے مالی سال میں بیرونی ادائیگیوں کے لئے25 ارب ڈالر چاہئیں اس کا انتظام آئی ایم ایف کے بغیر نہیں ہوگا کیوں کہ آئی ایم ایف کے بغیر کوئی بھی بین الاقوامی ادارہ آپ کو پیسے نہیں دے گا۔ حکومت کا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے اور اس لئے بھی بے بنیاد ہے کیوں کہ پچھلے بجٹ کا ایک بھی ہدف یہ پورا نہیں کرسکے۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ مہنگائی کا تعلق گورننس سے ہوتا ہے اور بدقسمتی سے پاکستان میں کوئی بھی حکومت ہو اس کے گورننس کے معاملات بہت خراب ہوتے ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی بڑھتی جاتی ہے۔ یہ بجٹ الیکشن کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے اور شاید اسی لئے پچھلے سال سے بات کی جارہی ہے کہ اپنا ٹیکس نیٹ بڑھائیں ہمیں اس بجٹ میں وہ نظر نہیں آتا۔ جب آپ اپنا ٹیکس اہداف نہیں بڑھائیں گے تو اس کا دباؤ پھر تنخواہ دار طبقے پر آتا ہے۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نےکہا کہ وزیر خزانہ ان کی پارٹی مولانا صاحب اور پیپلزپارٹی سارے بحرانوں سے نکل آئے ہیں اور سب انشاء اللہ استحکام میں ہیں۔ جو کچھ اسحق ڈار نے پیش کیا ہے اس پر کبھی یقین نہیں کیجئے گا یہ ظاہر کچھ اور ہوتا ہے اور باطن کچھ اور ہوتا ہے۔