• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دفاعی ماہرین کی بھارت سے مذاکرات میں کسی تیسرے فریق کی شمولیت کی ضرورت پر زور

اسلام آباد (صالح ظافر) معروف دفاعی اور بین الاقوامی امور کے ماہرین نے بھارت کے ساتھ آئندہ مذاکرات میں کسی تیسرے فریق کی شمولیت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایک معروف اسٹریٹجک تھنک ٹینک نے پہلگام واقعے اور اس کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی، جو ایک مختصر جنگ پر منتج ہوئی، کے تناظر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ کے خاتمے اور کشیدگی میں کمی کے لیے کسی تیسرے فریق کے کردار کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔ سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز ، اسلام آباد نے ہفتے کے روز ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا جس کا عنوان تھا: ’’پوسٹ پہلگام بحران: پاکستان کے لیے پالیسی آپشنز‘‘۔ اس نشست میں سینئر سفارتکاروں، ریٹائرڈ دفاعی حکام، اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی تاکہ خطے کی بدلتی ہوئی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے اور مؤثر پالیسی اقدامات پر غور کیا جا سکے۔ قابل ذکر مقررین میں سابق سیکرٹری خارجہ سفیر اعزاز احمد چوہدری اور اسٹریٹجک پلانز ڈویژن میں اسلحہ کنٹرول اور تخفیف اسلحہ امور کے سابق ڈائریکٹر جنرل ایئر کموڈور (ر) خالد بنوری شامل تھے۔ سفیر علی سرور نقوی، جو سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں، نے سیشن کی صدارت کی۔ بڑھتی ہوئی کشیدہ صورتحال کے درمیان، مباحثے میں شریک افراد نے خبردار کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ادارہ جاتی رابطہ کاری کے فقدان کی وجہ سے کسی بھی وقت تنازعہ بڑھنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید