اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا ہے کہ فون کالز ریکارڈنگ کا اختیار کس کے پاس ہے؟ نجم الثاقب کی درخواست پر وزیراعظم آفس ، وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے دوبارہ رپورٹ طلب کرلی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہریوں کی الیکٹرانک سرویلنس اور ٹیلی فون کالز ریکارڈنگ متعلق وزیراعظم آفس ، وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے دوبارہ رپورٹ طلب کر لی۔ عدالت نے پی ٹی اے سے بھی نظرثانی شدہ رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسا رکیاہے قانونی مقاصد کیلئے فون کالز ریکارڈنگ کا اختیار کس کے پاس ہے ،کالز ریکارڈنگ کی اجازت کا فریم اور میکانزم کیا ہے؟ کیس کی سماعت 31 اکتوبر کو ہو گی۔