گلاسگو (طاہر انعام شیخ) وزیراعظم رشی سوناک کی طرف سے ڈیزل اورپٹرول کاروں پرپابندی کی تاریخ 2030سے 2035تک بڑھائے جانے کے بعد متوقع خریداروں کی بڑی تعداد نے الیکٹرک کاریں خریدنے کا ارادہ ترک یا موخرکردیاہے۔ دو سا ل پہلے جب حکومت نے ڈیزل اورپٹرول کاروں پر پابندی کے منصوبے کو پیش کیا تھا تو 21 فیصد افراد کا کہنا تھاکہ وہ الیکٹرک کاریں نہیں خریدیں گے جب کہ اب ایسے افراد کی تعداد 37فیصد ہو گئی ہے۔ رشی سوناک کاکہنا تھاکہ 2030تک فروخت ہونے والی زیادہ تر کاریں الیکٹرک سے چلنے والی ہوں گی کیونکہ اس وقت تک ان کی قیمت کم اور کوالٹی و دیگر سہولتیں بہتر ہو جائیں گی۔ تاہم عوام کو کار خریدنے اور اس کے وقت کا تعین کرنے کا اختیار ہونا ان کو حکومت کی طرف سے کار خریدنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہئے۔ایسے افراد جن کا کہناہے کہ وہ 2035تک الیکٹرک کار خریدیں گے ان کا تناسب بھی 2021کے 49فیصد سے کم ہوکر اب صرف 39فیصد رہ گیا ہے۔ حکومت کے نیٹ زیروپالیسی کی وجہ سے بھی مزید الجھن پیدا ہوئی ہے ہر دس میں سے سات ڈرائیورز کو علم نہیں کہ یہ پابندی صرف نئی کاروں پر ہوگی۔ آٹو ٹریڈرز کے کمرشل مینجر ایان پلمر کا کہناہے کہ ڈیزل اور پٹرول کاروں پرپابندی کی تاریخ بڑھائے جانے کے باوجود الیکٹرک کاروں کی انڈسٹری مستقبل کے بارے میں پرعزم ہے اور اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ صارفین کے ارادوں میں تبدیلی کے باوجود نئی اور پرانی الیکٹرک کاروں کے اشتہارات کی تعداد مستحکم ہے۔