لندن (پی اے) ایجوکیشن لیڈرز کی یونین نے مطالبہ کیا ہے کہ سکول سٹاف کیلئے ریسزم سے نمٹنے کی ٹریننگ لازمی ہونی چاہئے۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف ہیڈ ٹیچرز (این اے ایچ ٹی) جس نے بلیک ہسٹری مہینے کے آغاز پر یہ مطالبہ کیا ہے کا کہنا ہے کہ تعلیم کیلئے سینٹرلائزڈ اینٹی ریسزم اپروچ اپنانے کی ضرورت ہے جس کی بنیاد ایجوکیشن سٹاف کی تربیت ہو۔ این اے ایچ ٹی نے کہا کہ نسل پرستی کے خلاف ہونا ناصرف نسل پرستی کے بارے میں آگاہی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ اس سے بھی آگے جانا ہے کہ اس میں لوگوں کو تربیت دینا بھی شامل ہے کہ وہ ریسزم کی موجودگی کو پہچانیں اور اسے باہر نکالنے پر زور دیں ۔ یونین کے جنرل سیکرٹری پال وائٹ مین نے کہا کہ ایجوکیشن امتیازی سلوک سے نمٹنے‘ آگاہی کو بہتر بنانے اور تعصب کو چیلنج کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ۔لیکن ہم جانتے ہیں کہ تعلیم کے شعبے میں نسل پرستی اور نسلی عدم مساوات بدستور موجود ہے جیسا کہ معاشرے میں پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک تنظیم کے طور پر اپنے اراکین کو فعال طور پر اس لعنت سے نمٹنے میں مدد کرنے کیلئے مخلص اور پرعزم ہیں انہوں نے کہا کہ یہ سکول لیڈرز، ان کے سٹاف اور ان کے شاگردوں اور کمیونٹیز کی صحت‘ بہبود اور مستقبل کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسی لیے این اے ایچ ٹی ایجوکیشن کیلئے سینٹرلائزڈ اینٹی ریسزم اپروچ اپنانے پر زور دیتی ہے تاکہ تمام سٹاف کیلئے باقاعدہ لازمی انسدادِ نسل پرستی تربیت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اسےنسل پرستی کے بارے میں آگاہی سے آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ نسلی مساوات کو فروغ دیا جانا چاہئے۔ ہمیں سکولز میں کام کرنے والے ہر شخص کو ایسا کرنے کے لیے بااختیار بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ایجوکیشن میں حقیقی تبدیلی لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے کیپنگ چلڈرن سیف ان ایجوکیشن (کے سی ایس آئی ای) کی ٹریننگ کے ایک ضروری حصے کے طور پر دیکھتے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تمام بچوں کو موجودہ نقطہ نظر کے تحت تحفظ حاصل ہے۔ موجودہ اپروچ یہ ہے کہ ہیڈ ٹیچرز اور گورننگ باڈیز کو یہ فیصلہ کرنے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے کہ کس طرح سٹاف کو سکول کی حفاظت اور بچوں کی سیف گارڈنگ ذمہ داریوں کے بارے میں بہترین تعلیم دی جائے۔ ڈیپارٹمنٹ فارایجوکیشن کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہمارے سکولز اینڈ ایکویلٹی ایکٹ واضح ہے کہ طلبہ کے ساتھ ان کی نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک غیر قانونی ہے۔ سٹیچری لیگل سٹینڈرڈز بھی واضح ہیں کہ اساتذہ کو تمام شاگردوں کی ضروریات پر دھیان دینا چاہئے۔اسکولز میں ریسزم اور اور امتیازی سلوک سمیت ہر قسم کی بلی انگ کو روکنے کیلئے اقدامات کئےجانے چاہیں۔ اگر کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو اسے حل کرنے کیلئے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی جانی چاہئے۔