سٹاک ہوم (نیوز ڈیسک)طب کا نوبل انعام اس بار کیٹالن کاریکو اور ڈریو ویسمین کو کورونا کی ’’ایم آر این اے ویکسین‘‘ بنانے پر مشترکہ طور پر دیا گیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نوبل انعام برائے طب کیلئے اس سال امریکی ماہر حیاتیات کیوان شوکت بھی شامل تھے جنہوں نے پھیپھڑوں، بڑی آنت، اور لبلبے کے کینسر کے کے ایک تہائی حصے کے پیچھے KRAS کینسر کے جین کو روکنے کا علاج ڈھونڈا تھا۔علاوہ ازیں مزید دو امریکی ماہر حیاتیات، سٹینسلاس لیبلر اور مائیکل ایلووٹز بھی مصنوعی جین سرکٹس پر اپنے کام کی وجہ سے طب کے نوبل انعام کی دوڑ میں شامل تھے جنہوں نے مصنوعی حیاتیات کا شعبہ بھی قائم کیا تھا۔جین سرکٹس سائنسدانوں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ جانداروں کو جینٹنگ انجینئرنگ کے ذریعے نئی صلاحیتوں کے ساتھ دوبارہ ڈیزائن کریں تاہم نوبل انعام برائے طب 2023 کیٹالن کاریکو اور ڈریو ویسمین کی مشترکہ تحقیق کے نام رہا۔فزیالوجی یا طب کا نوبل انعام مشترکہ طور پر حاصل کرنے والی کیٹالن کاریکو کا تعلق ہنگری سے ہے اور وہ ساگن یونی ورسٹی کی پروفیسر ہیں جب کہ امریکا کے ڈریو ویسمین یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں پڑھاتے ہیں۔ان دونوں صاحبان علم و دانش کو نوبل انعام طب کی دنیا میں عظیم کارنامہ انجام دینے والی تحقیق پر دیا گیا۔ اس تحقیق کی وجہ سے دنیا بھر میں 70 لاکھ افراد کی جان لینے والے مہلک وائرس ’’کورونا‘‘ سے لڑنے کے لیے پہلی mRNA ویکسینز بنائی گئیں۔سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں جیوری نے نوبل انعام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں ماہرین کی تحقیق نے جدید دور میں انسانی صحت کے لیے سب سے بڑے خطرے میں سے ایک کی ویکسین کی تیاری میں اپنا بے مثال حصہ ڈالا۔دنیا میں کورونا وبا سے اموات کو روکنے والی اس عظیم تحقیق پر دونوں سائنس دانوں کو سند کے ساتھ گولڈ میڈل اور دس لاکھ ڈالر کا چیک 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں ہونے والی ایک پُروقار تقریب میں دیا جائے گا۔