• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں تین چوتھائی نوجوان ورکرز جائے کار پر ایمپلائمنٹ رائٹس سے محروم

لندن (پی اے) یونینز نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں 16 سے 24 سال کی عمر کے چار میں سے تقریباً تین ورکرز غیر منصفانہ برطرفی سے پروٹیکشن جیسے ایمپلائمنٹ رائٹس سے محروم ہیں۔ ٹی یو سی کا کہنا ہے کہ جائے کار پر کچھ حقوق کسی ورکرز کو کسی کام میں دو سال کی مسلسل سروس کے بعد ہی حاصل ہوتے ہیں، جو شاید ان کم عمر افراد کا احاطہ نہ کر سکیں، جن کے اتنے عرصے تک ملازمت میں رہنے کا کم امکان ہوتا ہے۔ ٹی یو سی نے کہا کہ نوجوانوں کے زیرو آور کنٹریکٹس پر ہونے کا امکان بہت زیادہ ہے، لہٰذا وہ زچگی اور پیٹرنٹی کی مکمل تنخواہ جیسے سوشل سیکورٹی کے حقوق سے محروم رہ سکتے ہیں۔ ٹی یو سی کے جنرل سیکرٹری پال نوواک کا کہنا ہے کہ ہر کارکن کو بغیر کسی وجہ کے برطرف کئے جانے سے بچانا چاہئے لیکن ایک ریسرچ کے مطابق چار میں سے تین نوجوان ورکرز کو برے مالکان اپنی مرضی سے برطرف کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سارے نوجوان ورکرز کم تنخواہ اور جائے کار پر حقوق کے بغیر غیر محفوظ کام میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انسٹی ٹیوشن آف آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ سے منسلک کوری ایڈڈورڈز نے کہا کہ نوجوان کارکن آجروں کیلئے ایک کلیدی اثاثہ ہیں کیونکہ وہ کام کرنے کے طریقوں میں جدت اور بہتری اور کاروبار کی مجموعی پائیداری میں بہت زیادہ کردار ادا کرتے ہیں اور ان میں سے بہت سے لوگ اب بھی جسمانی، ذہنی اور جذباتی طور پر پروان چڑھ رہے ہیں، اس لئے یہ انتہائی ضروری ہے کہ بزنس ترقی کیلئے انہیں سپورٹ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ اپنی سیفٹی، صحت اور تندرستی و خوش حالی کو درپیش کسی بھی خطرے کا انتظام کر سکیں۔

یورپ سے سے مزید