اسکول کے بچوں کو زکوٰۃ دینے کا حکم

February 16, 2024

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: ا سکول پڑھنے والے بچے زکوٰۃ کے مستحق ہیں یا نہیں؟ اگر وہ استطاعت نہیں رکھتا ہو؟

جواب:واضح رہے کہ اسکول کے بچے بالغ ہوں اور ان کی مالیت میں کسی قسم کا نصاب نہ ہو اور وہ سید بھی نہ ہوں تو انہیں زکوٰۃ دینا جائز ہے، اسی طرح اگر وہ بچے نابالغ ہوں، لیکن اتنے سمجھ دار ہوں کہ مال کا لین دین سمجھتے ہوں اور ان کے والد بھی غریب اور مستحقِ زکوٰۃ ہوں تو اس طرح غریب بچوں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں۔ لیکن زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے ضروری ہے کہ رقم یا جو چیز دی جائے وہ انہیں مالک بناکر دی جائے، لہٰذا یا تو انہیں کتابیں وغیرہ دے دیں، یا ان کے ہاتھ میں رقم دےدیں۔ لیکن ان کی طرف سے خود ان کی فیس جمع کرادینے سے زکوٰۃ ادا نہ ہوگی، جب تک کہ ان کے یا ان کے غریب والدین کے ہاتھ میں رقم نہ دی جائے اور اگر ان کی ملکیت میں یا نابالغ ہونے کی صورت میں ان کے والد کی ملکیت میں بقدر نصاب مال ہو تو پھر زکوٰۃ دینادرست نہیں۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

masailjanggroup.com.pk