• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور ان کا حل

سوال: کیا عورت غیر محرم سے ہاتھ ملا سکتی ہے؟

جواب: خواتین کا نامحرم مردوں سے ہاتھ ملانا حرام اور گناہ ہے، حدیثِ مبارک میں اس پر وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔ حضرت معقل بن یسار ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺنے فرمایا: ”تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کی بڑی سوئی چبھوئی جائے ،یہ زیادہ بہتر ہے اس بات سے کہ وہ نا محرم خاتون کو چھوئے۔“ (رواہ الطبرانی و البيھقی، و رجال الطبرانی ثقات رجال الصحيح، الترغيب والترہيب للمنذری، کتاب النِّکاح وَ مَا يتَعَلَّق بِہِ، رقم الحدیث:2938، ج:3) 

صحیح سند کے ساتھ کئی کتابوں میں اس مضمون کی احادیث منقول ہیں کہ ’’ہاتھ بھی زنا کرتے ہیں اور ان کا زنا چھونا ہے۔‘‘ (سنن ابی داؤد، جلد 3 ص:484 حدیث: 2153۔ ط: دار الرسالۃ العالمیۃ-صحیح مسلم: 2657۔ مسند احمد: 8526 و 10920) 

صحیح بخاری میں حضرت عائشہؓ سے روایت ہے کہ : ”رسولِ اکرم ﷺکے ہاتھ نے کسی (نامحرم) خاتون کے ہاتھ کو نہیں چھوا، مگر اس خاتون کو جس پر آپﷺ کو ملکیت حاصل تھی۔“ (البخاری 6674)البتہ اگر مرد یا عورت اتنے بوڑھے ہوچکے ہوں کہ ان میں دوسری جنس کی طرف بالکل میلان اور حاجت نہ ہو تو فتنے کا اندیشہ نہ ہونے کی صورت میں ہاتھ ملانے کی گنجائش ہوگی۔

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

iqra@banuri.edu.pk

اقراء سے مزید