• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور ان کا حل

سوال: زخم کی صورت میں زم زم کے پانی کو علاج کی نیت سے پاؤں پر لگایا جاسکتا ہے؟

جواب: آب ِزم زم نہایت بابرکت اور روئے زمین پر سب سے بہتر پانی ہے، اس میں غذائیت بھی ہے اور بیماری سے شفا بھی ہے، بیماری سے علاج کے لیے اسے پینا اور بیماری کی جگہ لگانا دونوں جائز ہے، لہٰذا زم زم کو علاج کے لیے پاؤں کے زخم پر لگایا جاسکتا ہے۔

ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ زم زم کا پانی اپنے ساتھ مشکیزوں میں لاتے اور آپ ﷺاسے مریضوں پر ڈالتے اور انہیں پلاتے تھے۔ (السنن الکبریٰ للبيھقی) حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے زم زم سے متعلق فرمایا: بے شک، یہ کھانے کا کھانا ہے اور بیماری سے شفا ہے۔ (رواہ أبو داود الطّيالسی و الطبرانی و البزار، و رجالہ رجال الصحيح) 

حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: روئے زمین پر سب سے بہترین پانی زمزم کا پانی ہے، اس میں غذا بھی ہے اور بیماری سے شفا بھی۔ (رواہ الطبرانی ، و رجالہ ثقات و صححہ ابن حبان- سبل الھدیٰ و الرشاد فی سيرۃ خير العباد، الباب السابع فی فضائل زمزم)

اپنے دینی اور شرعی مسائل کے حل کے لیے ای میل کریں۔

iqra@banuri.edu.pk

اقراء سے مزید