آکسفورڈ سے چوری ہونے والی سالویٹر روزا کی پینٹنگ چار سال بعد رومانیہ میں برآمد

April 20, 2024

لندن ( پی اے ) آکسفورڈ سے چوری ہونے والی سالویٹر روزا کی پینٹنگ چار سال بعد رومانیہ میں برآمدکر لی گئی۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کی آرٹ گیلری سے چوری ہونے والی پینٹنگ کا تعلق 17ویں صدی سےہے۔اے روکی کوسٹ، ودسولجرز سٹڈی اے پلان2020میں کرائسٹ چرچ پکچر گیلری سے چوری کی گئی تھی۔ اسی چھاپے میں چھینے گئے دو دیگر فن پارے سر انتھونی وین ڈیک کا اے سولڈر آن ہارس بیک اوراینی بیل کاراسی کی اے بوائے ڈرنکنگ ابھی تک لاپتہ ہیں۔خیال کیا جاتا ہے کہ ان تینوں کاموں کی مالیت کل 10 ملین پونڈز ہے۔ رومانیہ کی روزا کی پینٹنگ اپنے قبضے میں رکھنے والے ایک شخص نے پولیس سے رابطہ کیا، جس نے ملک میں دیگر دو فن پاروں کو فروخت کیا تھا۔وان ڈائک کا شاہکار تقریباً 1616 اور کاراسی کا 1580 کا ہے۔ دونوں چوری ہونے سے پہلے 252 سال تک گیلری میں آویزاں تھے۔اس شخص نے روزا کی پینٹنگ، جو 1640 کی دہائی کے اواخر کی ہے، حکام کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے ساتھ بطور گواہ سلوک کیا گیا، اسے گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ اسے ٹیمز ویلی پولیس اور گیلری کی کیوریٹر جیکولین تھلمن نے گزشتہ ماہ بخارسٹ میں برآمد کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ گمشدہ پینٹنگز 1768 سے عوام کی نظر میں ہیں، اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم انہیں بازیافت کریں تاکہ ایک بار پھر ان سے لطف اندوز ہو سکیں اور ان کا مطالعہ کیا جا سکے۔پینٹنگز نہ صرف ہمارے مجموعے کا ایک اہم حصہ ہیں بلکہ ہماری برطانوی اور یورپی ثقافت کے لیے ان کی اہمیت غیر معمولی ہے۔محترمہ تھلمن نے مزید کہا پہلی تصویر واپس حاصل کرنا ایک بہت اچھی علامت ہے۔یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ یہ اچھی حالت میں ہے۔چار سال دور رہنے اور کرائسٹ چرچ میڈو اور پھر یورپ میں گھومنے کے بعد، واپس ملی ہے اور اسے شاید ہی کوئی نقصان ہوا ہو، یہ اب بھی اچھی حالت میں ہے۔ ٹیمز ویلی پولیس کے سراغ رساں انسپکٹر جیمز ماتھر نے کہا کہ افسران یوروجسٹ اور یوروپول کے ساتھ مل کر مزید انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں، جس میں فارنزک تجزیہ بھی شامل ہے، جہاں دیگر دو آرٹ ورکس تھے۔ انہوں نے کہا کہ برآمد شدہ پینٹنگ سے افسران کے پاس ایک اہم فرانزک سیمپل ہے، جس کا اب تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ اس سے پولیس کو انکوائری کی کچھ لائنیں مل سکتی ہیں۔گمشدہ فن پاروں کے بارے میں معلومات رکھنے والے کسی کو پولیس سے رابطہ کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔