ایرانی درآمدات میں اضافہ

June 25, 2024

پاکستان اور ایران دیرینہ تجارتی شراکت دار چلے آرہے ہیں۔حالیہ دنوں میں ملکی پیداوار میں کمی اور درآمدات پر انحصار بڑھنے سے پاک ایران تجارت یک طرفہ طور پر بڑھنے کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔تازہ ترین میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال، جو پانچ روز بعداپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے، اس کے پہلے گیارہ ماہ میں ایران سے درآمدات کا حجم 95کروڑ ڈالر کے قریب پہنچ گیا ۔حکومتی ذرائع کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کیلئے ایرانی درآمدات کا حجم گزشتہ سال کے مقابلے میں 20فیصد ،جبکہ مئی کے مہینے میں 10فیصد زیادہ رہا۔یہ صورتحال ایران کے ساتھ پاکستان کے تجارتی عدم توازن کو ظاہر کرتی ہے اور یہی حال خطے کے دوسرے ممالک کا بھی ہے ،جس کے مطابق پاکستان کا 9ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں 40.37فیصد بڑھ کر 8.411ارب ڈالر ہوگیا۔گزشتہ برس اسی مدت میں متذکرہ خسارے کا حجم 5.992ارب ڈالر تھا۔ایران، پاکستان سےچاول، آم اور کینو کا بڑا خریدار ہے جبکہ دیگر اشیا میں ٹیکسٹائل، سرجری کا سامان،مشینری، آٹوموبائل،اسٹیل مصنوعات،فرنیچر،پلاسٹک کا سامان،مصالحہ جات،کھیلوں کا سامان،چمڑے کی مصنوعات،سیمنٹ ، نمک،چینی، گندھک،فارماسوٹیکل،ڈیری اور لائیو اسٹاک درآمد کرتا ہے۔ان پاکستانی اشیا کی دنیا بھر میں بڑی مانگ ہے ۔دو ماہ قبل ایرانی صدر مرحوم ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم 10ارب ڈالر کی سطح پر لے جانے پر اتفاق ہوا تھا،جسے بہرحال پورا کیا جانا ہے۔متعلقہ شعبوں اور صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ نہ صرف ایران بلکہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی تجارتی تناظر میں ناگزیر ہے ،جس سے ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آئے گی اورتجارتی خسارہ منافع میں بدلا جاسکتا ہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998