لندن (پی اے) کنگ نے انگلینڈ کی ٹیم پر زور دیا کہ یورو 2024کے فائنل میں شکست کے باوجود اپنا سر اونچا رکھیں جبکہ پرنس آف ویلز نے کہا کہ ہم سب کو اب بھی آپ پر فخر ہے۔ سپین نے فائنل 2-1سے جیت لیا جبکہ تھری لائنز یکے بعد دیگرے یورپی چیمپئن شپ کے فائنل جیتنے سے رہ گئے۔ 1966میں ورلڈ کپ جیتنے کے ساتھ انگلینڈ کے لئے تکلیف کے سال گزرتے رہے۔ چارلس نے منیجر گیرتھ ساؤتھ گیٹ اور ٹیم کے نام ایک پیغام میں کہا اگرچہ آج شام فتح آپ کے ہاتھ سے نکل گئی ہے، اس کے باوجود میں اور میری اہلیہ آپ اور آپ کی معاون ٹیم کو سر بلند رکھنے کی تاکید کرنے کے لئے اپنے تمام خاندان کے ساتھ ہیں۔ وہ تمام لوگ، جنہوں نے کسی بھی سطح پر کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے، وہ جانتے ہوں گے کہ جب انعام اتنا قریب تھا تو اس طرح کا نتیجہ کس قدر مایوس کن محسوس ہوسکتا ہے، دلی ہمدردی بھیجنے میں میرا ساتھ دیں، یہاں تک کہ ہم سپین کو مبارکباد دیتے ہیں لیکن براہ کرم جان لیں کہ یورپی چیمپئن شپ کے فائنل تک پہنچنے میں آپ کی کامیابی واقعی ایک بہت بڑی کامیابی ہے اور ایک ایسی قوم کا فخر، جو آج بھی تھری لائنز کے لئے گرجتا رہے گا، بہت سی فتوحات ہیں، جو ہم نے حاصل کی ہیں۔ چارلس آر ولیم، جنہوں نے برلن میں اپنے بیٹے پرنس جارج کے ساتھ میچ میں شرکت کی، انہوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اس بار ایسا نہیں ہونا تھا۔ ہم سب کو اب بھی آپ پر فخر ہے۔ باپ اور بیٹے کی اتوار کو انگلینڈ کے لئے کول پامر کے برابری کے بعد ہوا میں چھلانگ لگاتے اور خوشی مناتے ہوئے تصویر کھنچوائی گئی۔ تاہم میچ کے ہاتھ سے نکلتے ہوئے لمحات میں سر ہاتھوں میں تھے۔ ان کے قریب سپین کے بادشاہ فلپ ششم اور انفنتا صوفیہ تھیں۔ انگلینڈ کے منیجر کے طور پر ساؤتھ گیٹ کے مستقبل پر اب شکوک و شبہات ہیں، حالانکہ بدھ کو نیدرلینڈز کے خلاف سیمی فائنل میں جیت کے بعد انہیں نائٹ ہڈ کے لئے ٹپ دیا گیا تھا۔ اپنے مستقبل کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے آئی ٹی وی کو بتایا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اب اس طرح کا فیصلہ کرنے کا اچھا وقت ہے۔ میں صحیح لوگوں سے بات کرنے جا رہا ہوں اور ہاں، یہ ابھی کے لئے نہیں ہے۔میرے خیال میں انگلستان ان تجربات کے لحاظ سے بہت اچھی پوزیشن میں ہے، جو اب انہیں حاصل ہے۔ اس اسکواڈ میں سے زیادہ تر نہ صرف ورلڈ کپ بلکہ اگلے یورو کے لئے بھی ہوں گے۔ انتظار کرنے کے لئے بہت کچھ ہے لیکن اس وقت یہ کوئی تسلی نہیں ہے۔ وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر، جو اس میچ میں بھی موجود تھے، نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں، جو پہلے ٹویٹر تھا، وزیراعظم نے کہا آپ نے اپنے ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔ سپین کو مبارک ہو۔ میچ کے لئے ہزاروں حامی برلن میں موجود تھے جبکہ گھر واپسی پر ملک کے پب، بارز اور فین زونز پر ہجوم تھا۔ نائٹ ٹائم انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹو مائیکل کل نے کہا کہ ٹیم نے نادانستہ طور پر ہمارے سیکٹر کو بچایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ آج رات ہم نے فٹبالرز کے ایک گروپ کو دیکھا، جس نے قومی ورثہ کے حصول میں اپنا سب کچھ میدان میں دیا۔ ایسا کرنے سے انہوں نے نادانستہ طور پر ہمارے سیکٹر کو بچایا، پورے ٹورنامنٹ میں لاکھوں پنٹس بیچ کر اور ہمارے مقامی پبوں اور مقامات کے لئے تقریباً ایک بلین اضافی آمدنی حاصل کی، جنہیں پچھلے چار برسوں میں بہت زیادہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ آخری سیٹی بجنے کے بعد مایوس انگلینڈ کے شائقین برلن کے برانڈن برگ گیٹ پر فین زون سے باہر ہو گئے جبکہ ہسپانوی شائقین جشن منانے کے لئے ٹھہرے رہے۔ 19سالہ رائس لیو، جو گلڈ فورڈ، سرے سے دوست سیم کیسال کے ساتھ جرمنی گئی تھی، نے کہا کہ یہ مایوس کن ہے لیکن لوگ غمزدہ نہیں ہیں۔ یہ شاندار ہوتا لیکن ایسا نہیں ہونا تھا۔ ہمارا سفر اس کے مقابلے میں کافی سستا تھا جو کچھ لوگوں نے یہاں آنے کے لئے خرچ کیا۔