تاریخ کی بھیانک ترین آگ کہاں لگی؟

August 07, 2018

Your browser doesnt support HTML5 video.


امریکی ریاست کیلیفورنیاکے جنگلات میں لگی آگ تاریخ کی بھیانک ترین آگ بن گئی ، تقریبا 2 لاکھ 83 ہزار سے زائد ایکڑ پر پھیلی آگ بجھانے کے لیے طیاروں کی مدد لےلی گئی۔

کیلیفورنیاکے جنگل میں لگی آگ کے شعلے اور دھوئیں کےبادل میلوں دور سے دیکھےجاسکتے ہیں۔ بھڑکتی آگ نے75 گھر تباہ کردیے جبکہ ہزاروں افراد کو گھر چھوڑنے پر مجبور کردیا۔

یہ تاریخ کی پانچویں بدترین آگ ہے۔اس آگ کو2017میں لگنے والی آگ سے بھی خطرناک قرار دیا جارہا ہے جس نے سانتا باربرا اور وینٹوراکاؤنٹیز میں2 لاکھ81ہزار سے زائد ایکڑ اراضی جلاکر خاک کردی تھی۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے گورنر جیری براؤن نے جنگلاتی آگ کی شدت دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت سے امداد طلب کر لی ہے۔

براؤن نے کہا ہے کہ بے قابو آگ کو کنٹرول کرنا ایک انتہائی مشکل عمل ہے اور ریاستی وسائل ناکافی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آگ سے متاثرہ علاقے کی پبلک ہیلتھ اور تحفظ کو براہ راست شدید خطرات کا سامنا ہے اور ان میں کمی لانے کے لیے مرکزی حکومت کی اضافی امداد ضروری ہے۔

صدر ٹرمپ نے بھی سماجی رابطہ ویب سائٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے اسے ریاست کی تاریخ کی بڑی آفت قرار دیا ہے۔


ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ متاثرہ علاقے کے لوگوں کو عارضی رہائش اور گھروں کی مرمت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ آگ سے اب تک 7افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔

جنوبی اسپین کے جنگلات میں بھی آگ لگی ہوئی ہے،سیکڑوں فائر فائٹرز اور طیاروں کی مدد سے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اسپین کا دارالحکومت میڈرڈ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے جہاں گزشتہ روزدرجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ رکارڈ کیا گیا.

پرتگال کے سیاحتی مقام فوریسٹ ہیلز میں لگی آگ کو بجھانے کیلئے ایک ہزار سے زائد فائر فائٹرزکوششیں کررہے ہیں ،فرانس کے دارالحکومت پیرس کے مضافاتی علاقےمیں بھی آگ لگی ہوئی ہے ،جس پر ابھی تک قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔