طوافِ قدوم اورطوافِ وداع کے مسائل

September 06, 2019

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال:۔ایک شخص حج کرتا ہے، مگر طوافِ قدوم نہیں کرتا اور واپس آجاتا ہے یا واپسی کے وقت اسے طواف وداع کرنا تھا، مگر وہ طوافِ وداع نہیں کرتا، اب وہ کیا کرے؟(ضیاء الدین)

جواب:۔طوافِ قدوم یا طوافِ وداع کے لیے خاص طور پر ان کی نیت کرنا ضروری نہیں ہے، بلکہ صرف طواف کی نیت کافی ہے، مثلاً مکہ مکرمہ میں داخلے کے بعد اگر وقوفِ عرفہ سے پہلےطواف کرلیا ہے تو طوافِ قدوم ادا ہوگیا اور طوافِ زیارت کے بعد یا وطن واپسی کے وقت اگر طواف کرلیا ہے تو طوافِ وداع ادا ہوگیا ہے، البتہ خاص طور پر ان کی نیت کرنا افضل ہے۔طوافِ قدوم اس حاجی کے لیے مسنون ہے، جو میقات کے باہر سے آئے اورحج افراد یاحج قران کرنے کی نیت رکھتا ہو۔ اس کاوقت وقوف عرفہ تک ہے، اگر وقوف عرفہ کرلیا اور یہ طواف نہیں کیا تو اس کاوقت ختم ہوگیا اور یہ طواف ساقط ہوگیا اور بدلے میں دم بھی واجب نہیں۔ اگر کسی نے طوافِ وداع کی نیت سے طواف نہ کیا ہو اور طوافِ زیارت کے بعد کوئی عام طواف بھی نہ کیا ہو اور میقات سے نکل گیا ہوتو اس کے لیے بہتر یہ ہے کہ حدود حرم میں دم دے دے۔اگر واپس طوافِ وداع کے لیے آنا چاہتا ہے تو بلا احرام نہیں آسکتا، بلکہ عمرے کا احرام باندھ کر آنا ضروری ہے۔