ماحول دوست مکانات کی تعمیر کا رجحان

March 22, 2020

دور جدید میں ماحول دوست مکانات (گرین ہومز) کی تعمیر کا رجحان زور پکڑتا جارہا ہے۔ گرین ہومز دراصل ان عمارتوںکو کہا جاتا ہے، جو ماحولیاتی تبدیلیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے تعمیر کی جاتی ہیں۔ ماحول دوست مکانات کی نقشہ سازی میں توانائی اور پانی کی بچت کو اہمیت دینے کے ساتھ تعمیراتی مواد کے بہتر سے بہتر استعمال کو یقینی بنایا جاتا ہے، جس کے سبب یہ گھرماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ بجٹ فرینڈلی بھی ہوتے ہیں۔ ان گھروں میں سولر پینل یا جیو تھرمل سسٹم نصب کیے جاتے ہیں ،جس کے تحت سورج کی روشنی ان میںبآسانی داخل ہوجاتی ہے۔ دوسری جانب فطری خوبصورتی سے ڈھکا یہ منظر متاثر کن ماحول پیدا کرتا ہے۔

فوائد

ماحول دوست مکانات کے تحت بننے والی عمارتیںماحولیاتی، اقتصادی، صحت اور سماجی فوائد کی حامل ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ نمایاں درج ذیل ہیں ۔

٭ماحول دوست مکانات پائیدار (Sustainable)اور توانائی کے کم خرچ سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے والی عمارتیں ہوتی ہیں، جو ساز و سامان کے کم سے کم استعمال اور ضیاع کو یقینی بناتی ہیں۔

٭ان کی تعمیر کے دوران نصب کیے گئے سولر پینل، بجلی کے ماہانہ بلوں میں ہزاروں روپے کمی لاسکتے ہیں۔

٭ ماحول دوست مکانات کی تعمیر میں عام روایتی اصولوں پر تعمیر شدہ عمارتوں کے مقابلےمیں 13فیصد کم لاگت آتی ہے۔

٭ان عمارتوں کی تعمیر کے ذریعے کاربن فٹ پرنٹ کے اثرات میں کمی لائی جاسکتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق، ماحول دوست مکانات عام عمارتوں کے مقابلےمیں 33فیصد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس خارج کرتے ہیں۔

٭بجلی کے کم استعمال کی وجہ سے ماحول پر منفی اثرات پیدا کرنے والے عوامل میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ دوسری جانب یہ عمارتیں ماحولیاتی نظام کو فروغ دینے، ان کے تحفظ، ہوا اور پانی کی آمد و رفت کو بہتر بنانے، ٹھوس فضلہ کو کم کرنے اور قدرتی وسائل کو تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

اگر آپ بھی ماحول دوست مکانات سے متاثر ہیں اور خواہش رکھتے ہیں کہ آپ کا بھی اس طرح کاگھر ہو تو درج ذیل باتیں آپ کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں ۔

محل وقوع

ماحول دوست مکانات کی تعمیر کے لیے محل وقوع (لوکیشن) عام عمارتوں کے مقابلے میں دگنی اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ چونکہ یہ عمارتیں مصنوعی روشنی کے مقابلے میں قدرتی روشنی کا زیادہ استعمال کرتی ہیں، لہٰذاایساگھر خریدنے سے گریز کریںجو ویسٹ اوپن نہ ہوکیونکہ ایسے گھروں میں سورج کی روشنی کا حصول مشکل ہوجاتا ہے۔

ماحول دوست عمارتوں کو ماحولیاتی طور پر حساس محل وقوع پر تعمیر کروانے سے گریز کیا جائے تاکہ زلزلوں اور سیلاب جیسی قدرتی آفتوں سے محفوظ رہا جائے۔ اس کے علاوہ ایک اور اہم چیز، ماحول دوست مکانات کی تعمیر ان جگہوں پر کی جائے جہاں پبلک ٹرانسپورٹ اور سودا سلف لانے کی آسانی ہو تاکہ آپ روزمرہ امور کےچھوٹے موٹے کاموں کے لیے گاڑی کے استعمال سے محفوظ رہیں ۔

چھوٹا مکان

ماحول دوست تکنیکس کے ساتھ تعمیر کیا گیا ایک چھوٹا سا گھر کسی بڑے لیکن عام روایتی اصولوں پر تعمیر کیے گئے گھروں کے مقابلے میں ماحول پر زیادہ مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔ ایک بڑے گھرمیںزیادہ گرمی کی وجہ سے ٹھنڈک بھی زیادہ درکار ہوتی ہے، لہٰذا ماحول دوست مکانات کی تعمیر کے لیے چھوٹا گھرعموماً بہتر سمجھا جاتا ہے۔

بارش کا پانی محفوظ کرنا

ماحول دوست مکانات میںبارش کا پانی محفوظ کرنے والے سسٹم (رین واٹر ہارویسٹگ) کی تنصیب ضروری ہے۔ دنیا بھر میں پانی کی قلت کے پیش نظر گھروں کی تعمیرکے دوران ہی بارش کا پانی محفوظ کرنے والا سسٹم نصب کیا جانے لگاہے۔ اس سسٹم کے تحت گھر کی چھتوں یا عقب میں اضافی ٹینک نصب کیے جاتے ہیں، جو چھت پر گرنے والا بارش کا پانی محفوظ کرلیتے ہیں اور اس پانی کو بعد میں ٹوائلٹ یا چھڑکاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔

پائیدار مواد کا استعمال

ماحول دوست عمارتوں کی تعمیر کے لیے ماحول دوست تعمیراتی مواد کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ اس میں روفنگ مٹیریل، بلڈ نگ مٹیریل (سیمنٹ، بجرین وغیرہ)، کاؤنٹر ٹاپ، کیبنٹ اور فرش کی انسولیشن سمیت سب کچھ ماحول دوست ہونا ضروری ہے۔ اس کے لیے استعمال شدہ سامان، ری سائیکل پلاسٹک، ری سائیکل گلاس اور فطری مواد مثلاً بانس، کارک اور لینولیم وغیرہ کا انتخاب کیجیے۔

توانائی کی بچت والے اپلائنسز

ماحول دوست مکانات کے لیے انرجی اسٹار لیبل لگے اپلائنسز کا انتخاب کریں۔ اپلائنسز کے ساتھ ساتھ تعمیراتی اجزا مثلاً کھڑکی اور اسکائی لائٹس وغیرہ کی خریداری کے دوران بھی انرجی اسٹار لیبل ضرور چیک کریں۔یہ اپلائنسز15سے50فیصد کم بجلی خرچ کرتے ہیں ۔بجلی کی بچت کے حوالے سے انرجی ایفیشنٹ اپلائنسز کا رجحان امریکا، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان، نیوزی لینڈ اور تائیوان جیسےممالک میںعام ہے۔

انسولیشن

ماحول دوست مکانات کی تعمیر کے لیے باقاعدگی سے کیا گیا انسولیشن کا عمل ضروری ہے۔ انسولیشن کا بہترین نظام نہ صرف آپ کے گھر کا درجہ حرارت کنٹرول میں رکھتا ہے بلکہ بجلی کے بلوں میں بھی کمی کاباعث بنتا ہے۔ توانائی کا 50فیصد حصہ گھر کی ہیٹنگ اور کولنگ سسٹم میں صرف ہوتا ہے۔ کھڑکی، دروازوں اور ڈک سے نکلنے والی ہوا، عمارت کا درجہ حرارت بڑھانےاور کم کرنے کی ذمہ دار ہوتی ہیں۔ لہٰذا توجہ دیں کہ دیواروں، کھڑکیوں اور دروازوں میں کسی قسم کا رخنہ نہ ہو۔

شمسی توانائی

شمسی توانائی صاف اور قابل تجدید توانائی کے حصول کا آسان ذریعہ ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ سولر پینل یا سولر ٹائل ایک ایسی ڈیوائس ہے، جو سورج کی روشنی کو بجلی میں تبدیل کر دیتی ہے۔ چونکہ ہم ایک ایسے ملک کے رہائشی ہیں،جہاں سال کے تقریباً 300دن سورج اپنی آب وتاب دکھاتا ہے، اس لیے سورج سے توانائی کے حصول کے لیے ایک بار کی گئی سرمایہ کاری طویل عرصے تک آپ کے لیے توانائی کے مسئلہ کا حل ثابت ہوسکتی ہے۔