راچڈیل (ہارون مرزا ) لاک ڈاؤن سے برطانوی معیشت کو گزشتہ تین صدیوں میں سب سے زیادہ کساد بازاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ برطانوی معیشت پر لاک ڈائون کے گہرے اثرات دن بدن اپنے نقوش چھوڑ رہے ہیں۔ لاکھوں شہری بیروزگاری کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں جی ڈی پی مسلسل زوال پذیر ہے جب کہ عوامی قرضوں میں 2بلین کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بینک آف انگلینڈ اور معاشی ماہرین کی طرف سے پیش گوئیاں ظاہر کرتی ہیں کہ برطانیہ کو تین سو سالوں میں اتنی بڑی کساد بازاری کا سامنا نہیں کرناپڑا جتنا رواں سال کرنا پڑرہا ہے۔ معاشی بحران دن بدن تقویت اختیار کرتا جا رہا ہے جس سے نہ صرف ملکی معیشت غیر مستحکم بلکہ بیروزگاری کا ایک ایسا طوفان جنم لے رہا ہے جسے سنبھالنا مشکل ہو جائے گا دفتر برائے قومی شماریات کے اعدادو شمار کے مطابق لاک ڈائون سے متاثرہ افراد کی طرف سے حکومتی فوائد لینے کے خواہشمند افراد کی تعداد 8لاکھ56ہزار 500سے بڑھ کر 2.1ملین تک پہنچ گئی ہے فروری سے اپریل کے دوران بیروزگاری کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے کورونا وائر س کا پھیلائو روکنے کیلئے حکومت کی طرف سے سخت معاشی پابندیوں کے بعد کاروبار ٹھپ ہونے سے لاکھوں افراد براہ راست متاثر ہوئے کورونا وائرس لاک ڈائون کے بحران کے باعث نوکریوں سے عارضی طو رپر دوری اختیار کرنے والے افراد کی تعداد بھی 2.16ملین سے بڑھ کر 7.41ملین تک پہنچ گئی ہے۔ چانسلر رشی سنک کی طرف سے نوکریاں برقرار رکھنے کی ایک موثر سکیم متعارف کرائے جانے کے باوجود بیروزگاری کی شرح تھمنے کا نام نہیں لے رہی 2020کے دوران مجموعی طور پر 12.8فیصد معیشت سکڑ سکتی ہے جب کہ 2020.21کے دوران عوامی قرضوں کا بوجھ 298.48بلین تک پہنچ سکتا ہے۔ حکومت کی طرف سے بیروزگاری کا طوفان روکنے کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی نے متنبہ کیا ہے کہ حالیہ بحران سے مجموعی طور پر حالات تنزلی کی طرف جائیں گی سود کی شرح کو کم کرنے اور قرضوں کی ادائیگیوں کیلئے موثر حکمت عملی سمیت سرکاری بیل آئوٹ کے اخراجات کا درست تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ برطانوی چانسلر رشی سنک بھی معاشی تنزلی پر اپنے خدشات کا اظہار واضح انداز میں کر چکے ہیں اور انکا کہنا ہے کہ لاک ڈائون میں بتدریج نرمی کی جائیگی تاہم احتیاطی تدابیر اور معاشرتی فاصلے کی پالیسی پر سختی کے ساتھ عمل درآمد ہی برطانیہ کو وائرس کے تباہ کن اثرات سے بچا سکتا ہے جون کے آغاز تک لاک ڈائون میں مزید نرمیاں متوقع ہیں جس سے برطانیہ کی زوال پذیر معیشت کو سنبھالا دینے میں معاونت حاصل ہوگی ۔