سوات: آڑو کی فصل میں کسانوں کو نقصان

June 01, 2020

سوات: آڑو کی فصل میں کسانوں کو نقصان

خیبرپختونخوا کی جنت نظیر وادی سوات میں اس سال کسانوں کو آڑو کی فصل میں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

وادی سوات اگر ایک طرف تاریخی حوالوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے تو دوسری طرف یہ اپنے میٹھے اور رس بھرے پھلوں کے باغات میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتا۔

اس وادی کے باغات میں 12 اقسام کے آڑو کی فصل کاشت کی جاتی ہے اور یہاں کا آڑوں مختلف شہروں میں بیچا جاتا ہے جن میں پشاور، راولپنڈی اور لاہور جیسے بڑے شہر شامل ہیں۔

ایک کاٹن پر تقریباً سو روپے خرچہ آتا ہے جبکہ مارکیٹ میں تین سو سے ساڑھے تین سو میں فروخت ہوتا ہے۔

سوات میں آڑو کے باغات 4 ہزار ہیکٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں، جن میں 60 ہزار ٹن آڑو پیدا ہوتا ہے۔

جنرل سیکر یٹری کسان بورڈ سوات احسان اللّٰہ خان کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ نقصان لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہوا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ نہیں ہے، بڑے بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن ہے، مارکیٹ میں آڑوں کی ڈیمانڈ گر گئی ہے، جبکہ ژالہ باری نے بڑا نقصان پہنچایا ہے۔

کسان کہتے ہیں کہ ژالہ باری نے جہاں آڑوں کی فصل کو نقصان پہنچایا وہیں رہی سہی کسر لاک ڈاؤن نے پوری کردی اور یوں کسانوں کو اس سال کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔