اسکاٹ لینڈ حکومت کا’’یو ٹرن‘‘،طلبہ کے نتائج منسوخ

August 13, 2020

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اسکاٹ لینڈ کی حکومت نے ’’یو ٹرن‘‘ لیتے ہوئے اپنے پہلے سے جاری کردہ ایسے تمام نتائج کو منسوخ کردیا ہے جن میں طلبہ کے گریڈ کم کئے گئے تھے۔ اسکاٹ لینڈ کی حکومت کی سربراہ نکولا سٹرجن اور ایجوکیشن سیکرٹری جان سوہنی نے جو پہلے نتائج کے فیصلے کا دفاع کررہے تھے، مزید حقائق سامنے آنے، طلبہ، اساتذہ، والدین ور اپوزیشن پارٹیوں کے شور اور احتجاج کے بعد سسٹم کی غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے نہ صرف معافی طلب کی ہے بلکہ 75ہزار طلبہ کے گریڈ بھی بہتر کردیئے ہیں۔ اسکاٹ لینڈ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس سال امتحانات منعقد نہ ہوسکے تھے، چنانچہ ایک ایسے طریقہ کار کا استعمال کیا گیا جس کے تحت پہلے تو اساتذہ نے طلبہ کی سال بھر کی مجموعی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے نتائج تیار کئے، اس طریقہ کار کے تحت اس سال پاس ہونے والے افراد کی شرح گزشتہ سال کی نسبت خاصی زیادہ ہوگئی اور اس بات کا امکان پیدا ہوگیا کہ بغیر امتحان اتنی زیادہ تعداد کے پاس ہونے سے امتحانات کی ساکھ متاثر ہوسکتی ہے، چنانچہ اساتذہ کے تیار کردہ نتائج متوازن بنانے کے لئے ان کو ایک ’’ماڈریشن سسٹم‘‘ میں ڈال دیا گیا جسے پوسٹ کوڈ کی بنیادوں پر تیار کیا گیا تھا جس سے امیر علاقوں کے اسکولوں کی نسبت غریب علاقوں کے طلبہ کے گریڈ زیادہ کم ہوگئے کیونکہ ماضی میں ان اسکولوں کی کارکردگی اچھی نہ تھی لیکن اس کی سزا وہاں پڑھنے والے اچھے طلبہ کو بھی ملی، بعض طلبہ کا کہنا تھا کہ سالانہ امتحان سے قبل کے نتائج میں ان کی کارکردگی خاصی بہتر تھی لیکن غریب علاقہ ہونے کے باعث ان کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ا سکاٹش حکومت کی سربراہ نکولا سٹرجن کا کہنا ہے کہ یہ تمام انتظامات پوری نیک نیتی کے ساتھ کئے گئے تھے لیکن بدقسمتی سے اس سسٹم نے ٹھیک طریقے سے کام نہیں کیا جس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔ دریں اثناء اسکاٹ لینڈ میں آج سے سکول کھولنے کا آغاز کردیا گیا ہے جو 18اگست تک مکمل ہوجائے گا۔