چوری اور لوٹ مار میں اضافہ

September 27, 2020

سندھ کے چوتھے بڑے شہر میرپورخاص اور اس کے گرد ونواح میں جرائم کی وارداتوں میں اچانک اضافہ ہوگیاہے اور جرائم پیشہ عناصر تیزی سے متحر ک ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ ہفتہ رواں نامعلوم چوروں نے شہر کے مختلف علاقوں میںدھاوا بول دیا اور ایک ہی رات میں تین دکانوں کے تالے توڑ کر لاکھوں روپےلے اڑے۔ چار موٹر سائیکلیں چوری ہو گئیں جبکہ دو مختلف وارداتوں میں با رش اور سیلاب کے متاثرین کی امداد کے لیےآنے والے ملکی اور غیر ملکی امدادی سامان کے پانچ ٹرک دیدہ دلیری کے ساتھ لوٹ لیے گئے۔

چوری کی وارداتوں کی تفصیلات کچھ اس طرح بتائی جاتی ہیں کہ شہر کے وسط میں نہایت گنجان کاروباری اور رہائشی علاقے نورآباد میں واقع کاروں کے ایک شوروم کے تالے توڑ کر نامعلوم چور 10لاکھ روپے سمیٹ کر رفو چکر ہوگئے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شوروم کے سامنے پیٹرول پمپ ہے اور اس کے دونوں اطراف سڑکوں پر رات گئے تک چہل پہل اور ٹریفک کی آمد ورفت رہتی ہے جب کہ چند گز کے فاصلے پر پولیس اہل کار ڈیوٹی انجام دیتے ہیں۔اس کے باجود اس علاقےمیں چوری کی واردات کا ہوناحیران کن اور شہریوں کے لیے باعث تشویش ہے ۔

اسی رات میرپورخاص ،حیدرآباد روڈ جہاں رات بھر ٹریفک کی روانی رہتی ہے، وہاں واقع موٹر سائیکل کے ایک بڑے شوروم کے تالے توڑ کر تقریبا 8 لاکھ روپے چوری کرلیے گئے ،جبکہ شاہی بازار میں نئی کرنسی اور ہاروں کی دکان چوری سے بچ گئی۔

نامعلوم ملزمان دکان کے دوتالے توڑ چکے تھے،اس دوران نہ جانے کیا ایسی بات ہوئی کہ ملزمان دکان میں لگا تیسرا تالا توڑے اور کوئی کارروائی کیے بغیر واپس چلے گئے۔بتایاجاتا ہے کہ چورتینوں دکانوں کے ٹوٹے ہوئے تالے اپنے ساتھ لے گئے۔اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس موقع پر پہنچ گئی اور مالکان سے تفصیلات معلوم کیں ۔ رواں ہفتہ ہی بلدیہ کمپلیکس کے سامنے اورچاکی پاڑہ سمیت شہر کے مختلف علاقوں سے چار موٹر سائیکل چوری ہونے کی بھی اطلاع ملی ہے۔اس حوالے سے جب متعلقہ تھانے کی پولیس سے رابطہ کیا گیا تو اس نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

دریں اثناء میرپورخاص کے قریب جرواری شاخ رنگ روڈ پر بارش متاثرین کے لیے راشن سے بھرے غیر ملکی امداد کے چار ٹرالردن دھاڑے لوٹ لیے گئے جبکہ دوٹرالروہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ عینی شاہدین نے بتایاکہ لوٹ مار کے موقع پر وی آئی پی پروٹوکول کے لیے وہاں پولیس کی بھاری نفری موجود تھی،جس نے کوئی مزاحمت نہیں کی۔

لوٹ مار کا ایک واقعہ میرپورخاص کے تعلقہ سندھڑی میں اس وقت پیش آیا جب عمر کوٹ کے بارش متاثرین میں تقسیم کرنے کے لیے سکھر سے آنے والامچھر دانی سے بھرا ٹرک سانگھڑ سے میرپورخاص ضلع کی حدود میں داخل ہوا تو متعدد افراد اس پر ٹوٹ پڑے اور تمام مچھر دانیاں اپنے ساتھ لے گئے ،سندھڑی پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، تاہم کو ئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی ہے۔ایک ہی رات میں تین دکانوں کے تالے توڑ کر لاکھوں روپے کی چوری اور دیگر جرائم کی وارداتوں پر تاجر برادری کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

بعد ازاں تاجر وں کے ایک وفد نے جس میں محمد حنیف میمن، کامران میمن، ملک اسحاق چوہان ، عامر وحید قریشی، مزمل چوہان اور دیگر شامل تھے ، ایس ایس پی میرپورخاص فیصل بشیر میمن سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اورشہر میں جرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پراپنی تشویش سے آگاہ کیا ۔تاجر تنظیم کے اعلامیہ کے مطابق ایس ایس پی نے جرائم کی بیخ کنی کرنے اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ادھر محکمہ تعلیم میرپورخاص میں جعلی بھرتیوں کے ذریعہ 12کروڑ 74 لاکھ روپے سے زائد کرپشن کرنے کے الزام میں نیب عدالت حیدرآباد نے میرپورخاص کے سابق ڈائیریکٹر تعلیم عبدالجلیل لاشاری،سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کیول رام کو پانچ پانچ سال قید اور فی کس 3کروڑ ،18لاکھ روپے سے زائدجرمانہ اور سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر شریمتی کملا دیوی کو تین سال قید اور3کروڑ ،18لاکھ روپے سے زائد جرمانے کی سزا سنائی ہے۔