چڑیا اور کوئل

October 25, 2020

کشور ناہید

موٹا سا اک باجے والا

چلتا چلتا جنگل آیا

جنگل میں کوئل رہتی تھی

پنجرے میں بند وہ بیٹھی تھی

باجے کو دیکھ کے چہکی وہ

مدت کے بعد ہی بولی وہ

تو باجا بجا میں گاؤں گی

نغمے میں اچھے سناؤں گی

کوئل نے یوں گانا گایا

باجے والا بھی مست ہوا

تھی پاس ہی ایک چڑیا بیٹھی

گانا سن کے وہ کہنے لگی

کوئل بی تم کو ہے آتا

کتنا اچھا گانا گانا

آواز تمہاری پیاری ہے

ساری دنیا سے نیاری ہے

تم خود ہی گیت بناتی ہو

تم خود ہی اچھا گاتی ہو

تم کیوں اس باجے والے کو

کہتی ہو ساز بجانے کو

پھر ایک دن یہ باجے والا

ہر ایک سے یہ کہتا ہوگا

میں نے ہی جا کر سکھلایا

کوئل کو بھی گانا گانا

میری مانو اک کام کرو

تم روشن اپنا نام کرو

پنجرے سے نکل باہر آؤ

تم ڈالی ڈالی خود گاؤ

یہ سن کے کوئل بھی ہنس دی

چڑیا سے پھر وہ یوں بولی

کیا کوئی ہنر بھی بن سیکھے

آتا ہے کسی کو چپکے سے

جب مشق نہیں کرتا کوئی

ماہر نہیں بن سکتا کوئی

جس نے کیا اپنے فن کو یاد

آخر وہی کہلایا استاد