یادش بخیر

June 14, 2021

کسی اور سے شادی پر اشفاق احمد نے قتل کی دھمکی دی تھی ــ ،بانو قدسیہ

اشفاق صاحب کے والدین نے ان سے کہا کہ جہاں تم شادی کرنا چاہتے ہو وہاں پر ہم تمہیں شادی نہیں کرنے دیں گے۔ ہم تم کو قتل کر دیں گے لیکن تمہاری پسند کی شادی نہیں ہونے دیں گے۔اس دھمکی کے بعد اشفاق صاحب بہت زیادہ پریشان تھے اور پھر انہوں نے اٹلی کے شہر روم جانے کا فیصلہ کیا۔ وہاں سے وہ مجھے باقاعدگی کے ساتھ ڈبل خط لکھنے شروع کر دیئے ایک خط صبح اور دوسرا شام کے وقت۔ اور کئی خطوں میں یہ لکھا کہ ’’قدسیہ اگر تم نے کسی اور سے شادی کی تو میں تم دونوں کو قتل کر دوں گا۔

ان خطوط کو پڑھنے کے بعد میرے لیے بڑی مشکل پیدا ہو گئی تھی ان دنوں میری والدہ میری شادی ایک کرنل کے ساتھ کرنا چاہتی تھیں۔ 16دسمبر 1956کو455این سمن آباد میں میری اور اشفاق احمد صاحب کی شادی بڑی سادگی سے ہوئی۔ اس دن میں نے پرانا سفید شلوار قمیض پہنا، قمیض تھوڑی سی پھٹی ہوئی تھی اشفاق صاحب معمولی لکیروں والے کرتے میں ملبوس تھے۔ مفتی جی، محمد حسین آرٹسٹ اور ڈیڈی جی براتی تھے۔ ریزی اور محمودہ اصغر میری والدہ سمیت مائیکہ والے تھے۔ نہ کوئی ڈھولک بجی نہ کوئی مہندی کی رسم ہی ہوئی۔نکاح کے بعد اشفاق احمدخاں صاحب نے اپنی پاس بک میرے ہاتھوں میں چپ چاپ تھما دی۔ اس میں نو سو روپے جمع تھے۔

پطرس کے واجب الادا 12روپے

پطرس بخاری مرحوم کو کالج چھوڑنے کے کئی سال بعد یاد آیا کہ انہوں نے کالج کینٹین کے کھاتہ کی ادائیگی نہیں کی تھی۔ اب کچھ جسمانی و مالی فراغت میسر تھی تو سوچا بنفس نفیس کالج جا کر کھاتہ کلیئر کیا جائے اور یادیں بھی تازہ کی جائیں!

پطرس کالج گئے اور کینٹین مالک کو اپنا تعارف اور تعلیمی سال یاد کرواتے ہوئے کھاتہ کھلوایا تو ان کے ذمہ 12روپے واجب الادا نکلے۔ بخاری صاحب نے بصدشکریہ و معذرت 12روپے پیش کرنا چاہے تو کینٹین مالک نے تاریخی جملہ کہا:

’’بخاری صاحب! آپ کا کیا خیال ہے کے پچھلے 12 سالوں میں جو رائے میں نے آپ کے بارے میں قائم کی ہے یہ 12 روپے لینے کے بعد وہ بدل جائے گی…

مولانا دو چار سال اور گزار لیجئے

پطرس بخاری ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے ایک مرتبہ مولانا ظفر علی خان صاحب کو تقریر کے لئے بلایا تقریر کی ریکارڈنگ کے بعد مولانا پطرس کے دفتر میں آ کر بیٹھ گئے۔ بات شروع کرنے کی غرض سے اچانک مولانا نے پوچھا۔ پطرس یہ تانپورے اور تنبورے میں کیا فرق ہوتا ہے۔ پطرس نے ایک لمحہ سوچا اور پھر بولے۔ مولانا آپ کی عمر کیا ہوگی؟ اس پر مولانا گڑ بڑا گئے اور بولے۔ بھئی یہی کوئی پچھتر سال ہوگی۔ پطرس کہنے لگے۔ مولانا جب آپ نے پچھتر سال یہ فرق جانے بغیر گذار دیئے تو دو چار سال اور گزار لیجئے۔