پولیس کی تجارتی کنٹینرزکی روک تھام قابل افسوس ہے، امپورٹرز، ایکسپورٹرز

June 15, 2021

پشاور(جنگ نیوز) خیبرپختونخواکے امپورٹرز اور ایکسپورٹرزنےکرک کے قریب انڈس ہائی وے پر محکمہ پولیس کی جانب سے غیر ملکی سامان سے بھرے درجنوں کنٹینرز کوگزشتہ ایک ہفتے سے روکنے پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے صوبے کے پولیس سربراہ انسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری سے مطالبہ کیاہے کہ وہ ایسے اقدامات کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات کریں اورہرضلعی پولیس افسرکے نام خط لکھیں کہ تاجروں کو تنگ کرنے کی بجائے پولیس اپنے زیراستعمال کے لئے کنٹینرز خریدے۔کیونکہ ایسے اقدامات سےامپورٹرز اور ایکسپورٹرز کو لاکھوں روپے کانقصان کا سامنا ہے بتایا جاتا ہے کہ کرک عوام کے احتجاج کے باعث انڈس ہائی وے پر پولیس نے دس سے زائد کنٹینرز کو روک رکھا ہے افغان ٹرازٹ ٹریڈ کے تحت یہ کنٹینرز کراچی سے مال لے کر پشاور اور بعدازاں افغانستان جاتے ہیں اور مال اتار کر مقررہ وقت میں واپس کراچی جاتے ہیں تاخیر کی صورت میں امپورٹرز اور ایکسپورٹرز کوڈ یٹنشن کی مد میں بھاری جرمانہ کیا جاتا ہے ٹرک روکنے کے باعث امپورٹرز اور ایکسپورٹز کوشپنگ کمپنی کو ڈیٹنشن کے علاوہ ٹرانسپورٹرز کو ایک گاڑی کے یومیہ چارہزار روپے اضافی ادا کرنا پڑ رہے ہیں امپورٹ و ایکسپورٹ سے وابستہ تاجروں نے افسوس کااظہار کیا کہ حکومت تجارتی خسارہ کم اور زرمبادلہ بڑھانے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے جبکہ پولیس کے اس رویے سے تاجروں کا لاکھوں کا نقصان ہو رہاہے انہوںنے آئی جی پولیس خیبر پختونخوا سے ڈی پی او کرک کےخلاف نوٹس لینے کی اپیل کی ۔