اسلام آباد ہائیکورٹ: نومولود بچی کی عدم بازیابی، عدالت پولیس پر برہم

June 18, 2021

اسلام آباد ہائیکورٹ بچی کی بازیابی کی درخواست کی سماعت کے دوران پولیس پر برہم ہوگئی۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 29 روز کی نومولود بچی آپ سے برآمد نہیں ہورہی؟ اسلام آباد پولیس کس طرح کام کرے گی؟

ریمارکس میں مزید کہا کہ آپ لوگوں کے پاس بہانہ ہوتا ہے کہ ایجنسیاں اٹھا کر لے گئی ہیں، اب اس معاملے میں کیا بہانہ ہے؟، پیر تک اگر نومولود بچی پیش نہ کی تو اے آئی جی کو بلا لیں گے۔

جسٹس عامر فاروق نے 29 دن کی نومولود بچی کی بازیابی کے لیے اس کی والدہ یوسماں تصور کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل سید عمار حسین شاہ نے کہا کہ بچی کی بازیابی کے عدالتی حکم پر تاحال عمل درآمد نہیں ہو سکا۔

عدالت نے ایس پی صدر فاروق بٹر کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کیا آپ لوگ اتنے نا اہل ہیں کہ ایک نومولود بچی آپ سے برآمد نہیں ہوسکتی؟ آپ لوگوں کے پاس بہانا ہوتا ہے کہ ایجنسیاں اٹھا کے لے گئیں ہیں اب اس میں کیا بہانا ہے۔

بچی آپ سے برآمد نہیں ہورہی اسلام آباد پولیس کس طرح کام کرے گی؟ اگر آپ سے یہ کام نہیں ہوتا تو کسی اور افسر کو آرڈر کر دیتے ہیں۔

پیر تک اگر نومولود بچی پیش نہ کی تو اے آئی جی کو بلا لیں گے۔

کیس کی مزید سماعت21 جون تک ملتوی کردی گئی۔