فلم ’دو راستے‘ میں ممتاز کی معصومیت پر ہرکوئی دل ہار بیٹھا تھا

August 01, 2021

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بولی وڈ کی عظیم اداکارہ ممتاز نے31 جولائی کو اپنی 74 ویں سالگرہ منا ئی۔ ان کی پیدائش 1947 میں ہوئی تھی۔ وہ آج بھی ’روٹی‘، ’بندھن‘، ’دشمن‘، ’پریم کہانی‘ جیسی فلموں میں اپنی شاندار اداکاری کے لئے یاد کی جاتی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے اپنے بولی وڈ کیریئر کا آغاز ایک چائلڈ آرٹسٹ کے طور پر کیا تھا۔ وہ فلم ’سونے کی چڑیا‘ (1958) میں بطور چائلڈ آرٹسٹ نظر آئی تھیں۔ممتاز کو جس فلم نے بولی وڈ میں مقام عطا کیا تھا، وہ تھی ’دو راستے‘۔ یہ فلم 1969 کو ریلیز ہوئی تھی، جس میں ان کے مقابل راجیش کھنہ نے کام کیا تھا۔ اس فلم میں ممتاز کی معصومیت پر ہرکوئی دل ہار بیٹھا تھا۔ ممتاز نے راجیش کھنہ اور دھرمیندر کے ساتھ کئی فلموں میں کام کیا ہے۔ انہوں نے راجیش کھنہ کے ساتھ 10 فلموں میں اداکاری کی ہے۔ یہ جوڑی س وقت کی ہٹ جوڑیوں میں سے ایک تھی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق، 1977 میں فلم ’آئینہ‘ کی ریلیز کے بعد ممتاز نے فلموں سے بریک لے لیا تھا۔ تاکہ وہ اپنی فیملی کی دیکھ بھال کرسکیں۔ انہوں نے 1990 میں فلم ’آندھیاں‘ سے واپسی کی تھی۔ انہوں نے سال 1974 میں بزنس مین میور مڈوانی سے شادی کی تھی۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں۔ممتاز کو فلم ’بال برہما چاری‘ کے لئے بیسٹ سپورٹنگ اداکارہ کا ایوارڈ ملا تھا۔ 1970 میں ’کھلونا‘ کے لئے فلم فیئر کی بہترین اداکارہ کا ایوارڈ ملا تھا۔ انہیں فلم انڈسٹری میں بہترین ڈانسروں میں سے ایک مانا جاتا تھا اور انہیں ہیلن کے ڈانس مووز کو سخت ٹکر دینے کی عادت تھی۔فلم انڈسٹری کے ساتھ انہیں ذاتی زندگی میں بھی کئی اتار چڑھا[دیکھنے پڑے تھے۔ 50 کی سال عمر میںانہیں بریسٹ کینسر سے متاثر ہونے کا پتہ چلا تھا۔ وہ اس خطرناک بیماری سے صحیتیاب ہوگئی تھیں اور وہ ایک صحتمند اور شاندار زندگی گزاررہی ہیں۔