پہلی باحجاب ماڈل حلیمہ عدن نے فیشن ڈیزائننگ کی دنیا میں قدم رکھ دیا

September 22, 2021

استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک)حجاب اور برکینی کے ساتھ ماڈلنگ کرنے والی پہلی امریکی سپر ماڈل حلیمہ عدن فیشن انڈسٹری میں اپنے پرکشش معاہدے ختم کر کے فیشن ڈیزائننگ کی اس دنیا میں قدم رکھ چکی ہیں جہاں حجاب پر پابندی نہیں ہے۔ روائتی ماڈلنگ کے حوالے سے ان کا خیال ہے کہ ’اس میں بنیادی انسانی احترام‘ کی کمی ہے۔صومالی نژاد امریکی حلیمہ عدن، جو کینیا میں مہاجر کیمپ میں پیدا ہوئیں، انہیں فیشن کے تیز اور کھلا پن رکھنے والے شعبے میں اپنی ذات کی قدر اور فلاح کو تحفظ فراہم کرنے کا مسئلہ درپیش تھا کیونکہ فیشن کی دنیا کا ان کی مسلم اقدار کے ساتھ تصادم بڑھتا جا رہا تھا۔استنبول میں خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو انٹرویو میں حلیمہ کا کہنا تھا کہ بچپن سے یہ قول کہ ’خود کو نہ بدلیں، بازی پلٹ دیں‘ میری زندگی میں مجھ پر بہت حاوی رہا۔’جب میں نے ماڈلنگ چھوڑنے کا فیصلہ کیا تو میں نے ٹھیک ویسا ہی کیا۔ اس لیے مجھے اپنے آپ کو بہت زیادہ فخر ہے۔‘واضح رہے کہ عدن نے گزشتہ نومبر میں ماڈلنگ ترک کر دی تھی جس کی وجہ سے فیشن کے دلدارہ اور مسلمان انفلوئنسرز کو دھچکا لگا جو ان کے نیا راستہ بناتے کیریئر کے مداح تھے۔عدن نے امریکی ریاست منیسوٹا میں ہونے والے ایک مقابلے میں نئی روایت قائم کی ہے۔ وہ مقابلے میں حصہ لینے والی پہلی ماڈل بن گئیں جنہوں نے حجاب، برکینی اور پورے جسم کو ڈھانپنے والا سوئم سوٹ پہن رکھا تھا۔ ان کے اس انداز نے بعض یورپی ساحلوں پر ہونے والے فیش شوز اور امریکہ میں 2016 کے مقابلہ حسن کے دوران تنازعے کو جنم دیا۔وہ 2019 میں کھیلوں کے میگزین ’سپورٹس السٹریٹڈ‘ کے سالانہ شمارے میں بھی انہی کپڑوں میں نمودار ہوئیں جب ان کی شہرت پھیل رہی تھی لیکن عدن کو ذاتی طور پر محسوس ہوا کہ انہیں محدود کر دیا گیا ہے۔