پاکستان کا ریڈ لسٹ سے نکلنا

September 27, 2021

تحریر: وقار ملک۔۔۔کوونٹری
برطانیہ نے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا، ریڈ لسٹ سے نکالنے کے لیے پاکستان ہائی کمیشن سمیت پاکستانی برٹش پارلیمنٹ کے ممبران اور لارڈز کے علاوہ سابق کمشنر اوورسیز کمیشن پنجاب نے بہت جدوجہد کی جس کے نتیجے میں پوری کمیونٹی خوشی سے دوبالا ہو گئی، پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسٹن ٹرنر کا کہنا تھا کہ مجھے اندازہ ہے کہ گزشتہ پانچ ماہ پاکستان سے برطانیہ سفر کرنے والوں کے لیے بہت مشکل میں رہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ مل کر کام کرتے رہیں گے، دونوں ممالک کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ سے ہی عوام کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔برطانوی ٹرانسپورٹ منسٹر نے سفری پابنديوں کی درجہ بندی بھی کردی پاکستانی کمیونٹی نے برطانوی حکومت کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے حوالے سے مایوس کن خبر کے بعد یہ اچھی خبر ہے۔اب پاکستان سے برطانیہ آنے والے مسافروں کو ائرپورٹ سے گھر جانے کی اجازت ہو گی۔ اگر دوویکسینیشن کا سرٹیفکیٹ ہو گا تو سفر سے قبل کسی ٹیسٹ کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے لیکن پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کے بعد پاکستان سے برطانیہ جانے والے مسافروں کو نئے قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا، ریڈ لسٹ سے نکالے جانے سے ان ہزاروں لوگوں کے لیے راحت میسر ہو گی جو پہلے ہی پاکستان کے اندر اور باہر سے برطانیہ پہنچنے کے منصوبے بنا رہے ہیں، اب یہ جاننا ضروری ہے کہ نئے منظور شدہ COVID-19 ویکسین سے متعلقہ شرائط اپنی جگہ موجود ہیں اور سختی سے لاگو ہوتی رہیں گی، پاکستانی مسافروں پر نئے قوانین لاگو ہوں گے کیونکہ کئی پرانی شرائط واپس لی جائیں گی جب کہ انگلینڈ کے بین الاقوامی سفر کے قوانین 4 اکتوبر 2021 کو تبدیل ہو جائیں گے۔ ہوٹل قرنطینہ 22 ستمبر کے بعد سے لاگو نہیں ہوگا لیکن ویکسینوں کے بغیر سفر کرنے والوں کو گھر ، ہوٹل یا ہاسٹل میں خود کو الگ تھلگ کرنے کی ضرورت ہوگی ،پی سی آر ٹیسٹ ضروری ہو گا، برطانیہ نے مسافروں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنی صحت اور قوانین کا خاص خیال رکھیں تاکہ صحت مند زندگی اور صحت مند معاشرہ قائم ہو لوگ ترقی کریں ،کاروبار کو وسعت دیں اور ترقی کریں، برطانیہ کی طرف سے ریڈ لسٹ سے پاکستان کو نکالے جانے سے کاروباری لوگ متحرک ہو گئے ہیں اور ائرلائنز کی چاندی بھی ہونے لگی، ٹکٹ مہنگے اور سیٹیں کم پڑ گئیں، عوام کی ترکی اور پاکستان کی طرف سفر کے لیے دوڑ شروع ہو گئی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ برٹش قوانین کی پاسداری کی جائے ،ان قوانین پر عمل کرنے سے ہی ہم اپنی اور اپنے چاہنے والوں کی زندگیاں بچا سکتے ہیں۔