قبائلی اضلاع میں مسمار شدہ مکانات کے معاوضوں بارےجائزہ اجلاس

October 16, 2021

پشاور(جنگ نیوز)نئے سروے کے تحت فارمز اور طریقہ کار واضح ہے، جنوبی وزیرستان کے 37 ہزار فارمز کی پنڈنسی کو جلد سے جلد ختم کیا جائے، کلئیرڈ فارمز کو جلد سے جلد ایم آئی ایس پر اپلوڈکرنے سمیت مسمار شدہ مکانات کے مالکان کو جلد سے جلد معاوضوں کی ادائیگی بھی یقینی بنائی جائے۔ چار ہزار سے زائد خاندانوں میں معاوضوں کی تقسیم خوش آئند ہے۔ خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ریلیف محمد اقبال وزیر کی صدارت میں جنوبی وزیرستان کے مسمار شدہ مکانات کے معاوضوں کے بارے میں ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری ریلیف یوسف رحیم، کمشنر ڈی آئی خان عامر لطیف، ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان خالد خان خٹک، ڈی جی پی ڈی ایم اے، ڈائریکٹر آر آر یو شکیل احمد و دیگر نے شرکت کی۔ وزیر برائے ریلیف کو جنوبی وزیرستان میں دہشت گردی کے دوران مسمار شدہ مکانات کے سروے اور معاوضوں کی ادائیگی بارے میںبریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب تک کُل ایک لاکھ چار ہزار سروے فارمز جاری کئے گئے ہیں۔ جن میں سترہ ہزار فارمز نئے سروے کے تحت ایشو کئے گئے ہیں جبکہ ُکل 85 ہزار فارمز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ وزیر برائے ریلیف محمداقبال وزیر نے بتایا کہ نئے سروے کے تحت فارمز اور طریقہ کار واضح ہے، جنوبی وزیرستان کے 37 ہزار فارمز کی پنڈنسی کو جلد سے جلد ختم کیا جائے، کلئیرڈ فارمز کو جلد سے جلد ایم آئی ایس پر اپلوڈ کیا جائے، مسمار شدہ مکانات کے مالکان کو جلد سے جلد معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائی۔اس پر وزیر ریلیف کو بتایا گیا کہ 37 ہزار سے زائد پینڈنسی میں سے 31 ہزار فارمز کلئیر کیے جاچکے ہیں۔ ان 30 ہزار میں سے 22 ہزار فارمز ایم آئی ایس پر بھی اپلوڈ کئے جاچکے ہیں جبکہ باقی آٹھ ہزار فارمز ایک مہینے میں اپلوڈ کر دئے جائینگے۔ چار ہزار تین سو زائد فارمز میں کسی نہ کسی طرح غلطیاں ہیں جن کی تصحیح کی ضرورت ہے۔