ورلڈ کپ ٹی 20 کے گروپ 2 میں پاکستان نے افغانستان کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنلسٹ کی فہرست میں اپنی جگہ مضبوط کرلی ہے۔
افغان ٹیم کا 148 رنز کا ہدف گرین شرٹس نے 5 وکٹ پر ایک اوور قبل ہی حاصل کرلیا، آصف علی نے19ویں اوور میں 4 چھکے لگاکر میچ جتوادیا، انہیں 7 گیندوں پر برق رفتار 25 رنز بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کی پہلی وکٹ 12 کے اسکور پر گر گئی، محمد رضوان 8 رنز بناکر اونچا شارٹ کھیلنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے، ان کی وکٹ مجیب الرحمان کے حصے میں آئی۔
دوسری وکٹ پر کپتان بابراعظم اور فخر زمان نے اسکور میں 63 رنز کا اضافہ کیا، 75 کے اسکور پر فخر زمان محمد نبی کا شکار بن گئے، انہوں نے 25 گیندوں پر 30 رنز بنائے اور میچ پر پاکستان کی گرفت مضبوط کردی۔
تجربہ کار بیٹسمین محمد حفیظ 15ویں اوور کی پہلی گیند پر صرف 10 رنز بناکر ٹی 20 کرکٹ میں راشد خان کا 100واں شکار بن گئے، اس موقع پر پاکستان کا اسکور 3 وکٹ پر 97 رنز تھا۔
17ویں اوور کی آخری گیند پر گرین شرٹس کے کپتان بابراعظم 51 رنز کی شاندار باری کھیل کر آوٹ ہوئے تو قومی ٹیم کے 122 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے، ان کی وکٹ بھی راشد خان کے حصے میں آئی۔
پاکستان کی 5ویں وکٹ 124 کے اسکور پر سینئر ترین بیٹسمین شعیب ملک کی گری تو ٹیم کو 13 گیندوں پر 24 رنز درکار تھے اور میچ گرین شرٹس کے ہاتھ سے پھسلتا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔
ایسے میں شاداب خان نے 18ویں اوور کی آخری گیند پر رن لینے کی کوشش کی تاہم آصف علی نے انہیں روک دیا، اگلے اوور میں آصف علی نے 6 گیندوں پر افغان بولر کریم جنت کو 4 بلند و بالا چھکے جڑ دیے اور پاکستان کو میچ ایک اوور پہلے ہی جتوادیا۔
اس سے قبل ورلڈ کپ ٹی20 کے سپر 12 مرحلے کے اہم میچ میں افغانستان نے پاکستان کو 148 رنز کا ہدف دیا۔
افغانستان نے کپتان محمد نبی اور گلبدین نائب کے 35، 35 رنز ناٹ آؤٹ کی بدولت مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹ پر 147رنز بنائے۔
افغانستان کے ان دونوں بیٹسمینوں نے آخری 7 اوورز میں کوئی وکٹ نہیں گرنے دی اور اسکور میں71 رنز کا اضافہ کیا۔
ایک موقع پر افغانستان کے 6 کھلاڑی صرف 76 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے تھے اور ایسا لگتا تھا کہ افغانستان ٹیم 120 رنز بھی بمشکل ہی بنا پائے۔
گرین شرٹس کے کپتان بابراعظم نے افغانستان کے خلاف 5 بولرز استعمال کیے، عماد وسیم نے 2، حارث رؤف، شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان اور حسن علی نے 1،1 وکٹ اپنے نام کی۔
افغان ٹیم کی وکٹیں تیزی سے گررہی تھیں تاہم دوسری طرف انہوں نے اسکور میں اضافے کا سلسلہ جاری رکھا یہی وجہ تھی کہ آخری7 اوورز میں پریشر پاکستانی بولنگ لائن پر منتقل ہوگیا۔
پاکستان کی بولنگ لائن نے بھارت کی طرح افغانستان کے دونوں اوپنرز کو جلد ہی پویلین بھیج دیا تھا اور میچ پر گرفت مضبوط کرلی تھی، 12 رنز پر حضرت زازئی صفر اور محمد شہزاد 8 رنز بناکر میدان چھوڑ گئے۔
افغانستان کی تیسری وکٹ 33 کے اسکور اصغر افغان کی وکٹ گری، جو 10 رنز بناکر حارث رؤف کا شکار بنے۔
حسن علی نے 39 کے اسکور پر رحمان اللّٰہ گُر باز کو بابراعظم کی مدد سے قابو کیا، وہ بھی 10 ہی رنز بناسکے۔
افغانستان کی طرف سے 15 رنز بنانے والے کریم جنت کو 64 کے مجموعے پر عماد وسیم نے میدان سے واپسی کا راستہ دکھایا جبکہ 76 کے اسکور پر22 رنز پر کھیل رہے نجیب اللّٰہ زدران کو شاداب خان نے پویلین بھیج دیا۔
یوں افغانستان کے 6 کھلاڑی 12اعشاریہ 5 اوورز میں 76 رنز پر میدان چھوڑ گئے ، ایسے کپتان نبی محمد اور گلبدین نائب نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور پاکستانی بولنگ لائن کی ایک نہ چلنے دی۔
افغانستان نے پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم پر کھیلے جارہے میچ میں افغانستان کے کپتان محمد نبی اور بابراعظم ٹاس کے لیے میدان میں اترے۔
اس موقع پر افغانستان کے کپتان نے ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کرنے کا بولڈ فیصلہ کیا جو اس بات کی علامت ہے کہ افغانستان کو اپنے بولرز پر بہت زیادہ اعتماد ہے۔
یہ اس گروپ کا اہم میچ ہے، آج کے میچ میں کامیابی کی صورت میں پاکستان کا سیمی فائنل کا سفر یقینی ہوجائے گا جبکہ افغانستان کی کامیابی کے صورت میں نیوزی لینڈ اور بھارت کا میچ اہمیت اختیار کرلے گا۔
پاکستان کی طرف سے افغانستان کے خلاف کپتان بابراعظم، محمد رضوان، فخر زمان، محمد حفیظ، شعیب ملک، عماد وسیم، آصف علی، شاداب خان، حسن علی، حارث رؤف اور شاہین شاہ آفریدی میدان میں اترے۔
افغانستان کی طرف سے حضرت اللّٰہ زازئی، محمد شہزاد، اصغر افغان، رحمان اللّٰہ گُرباز، نجیب اللّٰہ زدران، محمد نبی، کریم جنت، گلبدین نائب، راشد خان، نوین الحق اور مجیب الرحمان میچ کھیلے۔