• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناظم جوکھیو قتل، پولیس کے ہاتھ قیمتی ثبوت آگیا


ناظم جوکھیو قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے اور پولیس حکام نے جام ہاؤس میں لگے کیمروں کا غائب کیا گیا ڈی وی آر قیمتی ثبوت کے طور پر برآمد کرلیا ہے، کیس میں جام اویس کے بڑے بھائی ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزم نامزد کردیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کی واردات کے بعد ڈی وی آر موقع سے غائب کردیا گیا تھا، جسے اب پولیس نے گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کے بعد برآمد کیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی وی آر سے واقعے میں ملوث ملزمان کی نشاندہی میں مدد ملے گی، برآمد ہونے والے ڈی وی آر کو فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے۔

کیس میں تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کے موبائل ڈیٹا کی مدد سے بھی تفتیش شروع کی گئی ہے، جس کے بعد جام گوٹھ میں افضل جوکھیو، نیاز سالار، جام عبدالکریم کے موبائل فون کی لوکیشن بھی آئی ہے۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ کیس میں مقتول ناظم جوکھیو کی آڈیو اور ویڈیو کو مرکزی شواہد کے طور پر استعمال کیا جائے گا، ٹیم نے مقتول کے بھائی افضل جوکھیو کے ساتھ جائے وقوعہ کا بھی دورہ کیا ہے۔

تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل کے 7 دن بعد بھی مقتول کا موبائل فون لاپتہ ہے، جبکہ ناظم جوکھیو کی لاش کی اطلاع 3 نومبر دو بجے 15 مددگار پر شہری نے دی تھی۔

تفتیشی افسر نے مقدمے میں اغواء کی دفعات کا اضافہ کر دیا ہے، کیس میں مزید 11 افراد کو نامزد کیا گیا ہے،جبکہ عدالت کی تفتیشی افسر کو معاملے میں دہشتگردی کے پہلووں کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت کردی۔

عدالت نے کہاکہ ناظم جوکھیو قتل کیس کی ہر زاویے سے تفتیش کی جائے اور تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ جمع کرائے۔

دوسری جانب مقدمے میں ایم پی اے جام اویس کے بڑے بھائی ایم این اے جام عبدالکریم کو بھی ملزم نامزد کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں اب تک نامزد 3 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے ، گرفتار ملزمان میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس کے علاوہ حیدر اور مہر علی شامل ہیں، تینوں ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔

تازہ ترین