کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسٹاک ایکس چینج، آئی ایم ایف معاہدے بارے بے یقینی اور نئی مانیٹری پالیسی میں افراط زر میں اضافےکی اطلاعات ، ملکی اور غیر ملکی سرمائے کے انخلاء سے مارکیٹ میں مندی کی بڑی لہر ، کے ایس ای100انڈیکس میں 1.52 فیصد کی شرح سے 715 پوائنٹس کی کمی ، 47ہزار پوائنٹس کی حد برقرار نہ رہی ،82.45 فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت گھٹ گئی ،سرمایہ کاری مالیت میں 111ارب 90کروڑ 38لاکھ روپے کی کمی ، تاہم کاروباری حجم 19.12 فیصد زیادہ رہا، تفصیلات کے مطابق منگل کو مارکیٹ میں آئی ایم ایف معاہدے بارے بے یقینی کی خبروں اور نئی مانیٹری پالیسی میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے افراط زر میں اضافے کی اطلاعات سے سرمائے کے انخلاء کا رحجان دیکھنے میں آیا جس سے مارکیٹ میں دن بھر مندی کے بادل چھائے رہے اور اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 715.13 پوائنٹس کی کمی سے 47115.04 پوائنٹس سے کم ہو کر 46399.91 پوائنٹس پر آکر بند ہوا، مندی کے باعث کے ایس ای30انڈیکس بھی 274.88 پوائنٹس کم ہو جانے سے 18258.29 پوائنٹس سے کم ہو کر 17983 پوائنٹس پر آگیا اور آل شیئرز انڈیکس458.95 پوائنٹس کی کمی سے 32132.29 پوائنٹس سے کم ہو کر 31673.34 پوائنٹس ہو گیا ، مارکیٹ میں کل 359 کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا،48 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ،296کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں کمی اور 15 کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں استحکام رہا،مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 111ارب 90کروڑ،38 لاکھ ،98ہزار روپے کی کمی سے 7933ارب 45 کروڑ 2 لاکھ 93ہزار روپے ہو گئی ،تاہم سرمائے کے انخلاء کی وجہ سے فروخت کا دباو برھ گیا جس سےکاروباری حجم 6کروڑ 97 لاکھ 95ہزار شیئرز کے اضافے سے 43 کروڑ 46 لاکھ 90ہزار شیئرز ریکارڈ کیا گیا ،منگل کو کاروباری حجم کے لحاظ سے ٹیلی کارڈ ، فوجی فوڈ، ایف نیٹ ایکوٹی ، ورلڈ کال ، اور غنی گلوبل سر فہرست رہے ،سب سے زیادہ شیئرز کی قیمت گیٹرون انڈسٹریز اور اٹلس ہنڈا کے شیئرز کی بڑھی جو کہ بالترتیب 38.00 روپے اور 30.82 روپے فی شیئرز تھی دوسری جانب سب سے زیادہ کمی نیسئلے پاکستان اور باٹا پاکستان کے شیئرز کی قیمت میں ہو ئی جو کہ 125.00 روپے اور 65.00 روپے فی شیئرز تھی۔