وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ ہمارے ایک لیڈر بہت دلیر ہیں انہوں نے اپنے ورکرز کو فوج سے ٹکرانے کی دعوت دی، مسئلہ یہ تھا وہ فوج سے دور لندن میں بیٹھے ہیں وہاں ان کی پلیٹیں چمچے ہی ٹھیک نہیں ہو رہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ میں نے کہا تھا میڈیا میں پی ڈی ایم کے سہولت کار ہیں وہ سن لیں، کسی صحافی کا نام نہیں لیا، ان کو سیاسی ’کُٹ‘ پڑے گی ہمیں ہاتھ اٹھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صحافی سوال پوچھ رہے تھے یہ کیا ہورہا ہے میں نے کہا یہ موسمی بیماری ہے، ان سے ہمیں پریشانی نہیں ہے ’کُٹ تے پینڑی‘ ہے لیکن سیاسی کٹ پینڑی اے، میڈیا کے اندر پی ڈی ایم کے سیاسی سہولت کار بیٹھے ہوئے ہیں، نہ ہمیں اپوزیشن سے ڈر ہے نہ آزاد میڈیا سے ڈر ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ خواجہ آصف نے مطالبہ کیا سیاستدانوں کو ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے، ایک دور تھا وزیر داخلہ اپوزیشن ممبر کے بارے میں کہتے تھے میرا منہ نہ کھلوائیں، اپوزیشن والے کہتے تھے میرا منہ نہ کھلوائیں، لگتا ہے خواجہ آصف کو وہ دور یاد آ رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک وقت تھا جب جج پوچھتے تھے میاں صاحب کس کو کتنی سزا دینی ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ ایک بات پر لوگوں نے کہا اسد عمر نے تشدد کرنے کا کہا ہے ایف آئی آر کٹنی چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن کی بڑی پارٹیاں لارا دے کر اسلام آباد لائیں۔