پاکستان نمبر ون ٹینس پلیئر عقیل خان کا کہنا ہے کہ اعصام عقیل جیسی جوڑی ملنا مشکل ہے، ایک آدھ پلیئر مل سکتا ہے لیکن جوڑی کا بننا مشکل ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے عقیل خان نے کہا کہ میری خوش قسمتی ہے کہ میں جب اعصام الحق کے ساتھ کھیلا اس وقت وہ انٹر نیشنل ٹینس سے منسلک تھے، جس کا فائدہ ہوا اور ہم نے مل کر بہت سی کامیابیاں حاصل کیں اور پاکستان ٹینس میں نئی تاریخ رقم کی، لیکن اپنے پیچھے مڑ کر دیکھیں تو بہت گیپ دکھائی دیتا ہے۔
عقیل خان نے کہا کہ نوجوانوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے انہیں جدید سہولتیں بھی حاصل ہیں لیکن نوجوانوں میں جذبے اور فوکس کی کمی ہے، اُنہیں کھیل کی فکر نہیں ہے وہ کورٹ میں آتے ہیں اور روٹین کی ٹینس کھیل کر چلے جاتے ہیں، اُنہیں نئی نئی شاٹس اور ٹیکنیکس کا علم نہیں ہے یا وہ کوشش نہیں کرتے اور جب کورٹ سے واپس جاتے ہیں تو کھیل کا نہیں سوچتے بلکہ ادھر ادھر کی مصروفیات میں پڑ جاتے ہیں موبائل فونز اور سوشل میڈیا نے نوجوانوں کی ساری توجہ حاصل کر لی ہے۔
نئے کھلاڑی سوشل میڈیا میں گھنٹوں مصروف رہتے ہیں جب کھیل کی فکر نہیں ہو گی نوجوان آگے نہیں بڑھ سکتے۔
عقیل خان نے کہا کہ میں ابھی کھیل سکتا ہوں اور اس کی وجہ فٹنس ہے اور کھیل میں فٹنس ہی سب سے اہم ہے، میں آج بھی اسی جذبے اور شوق کے ساتھ کھیلتا ہوں جیسے میں انڈر 14 میں کھیلا کرتا تھا۔
آج بھی مجھے اپنے میچ کی فکر ہوتی ہے، میں سمجھتا ہوں یہ جذبہ اور فکر ابھی رہے گی۔