• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق نے سندھ کا نیا بلدیاتی نظام مسترد کردیا، سپریم کورٹ سے جلد سماعت کا مطالبہ

کراچی(اسٹاف رپورٹر)وفاقی وزیرمنصوبہ بندی اسد عمرنے سندھ حکومت کے بلدیاتی نظام کوعوام کیساتھ دھوکہ قراردیتے ہوئے مسترد کردیااورسپریم کورٹ سے درخواست کی کہ وہ اس سلسلے میں دائرپٹیشن کی جلد سماعت کرے۔

سندھ کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اس کیخلاف تحریک چلائیں گے، روایات کے برعکس آئندہ مردم شماری 5سال کے وقفہ سے کرانے کا فیصلہ کیا ہے،نئی مردم شماری ڈیجیٹل نظام کے ذریعےہوگی،سندھ کے نئے بلدیاتی نظام میں رہے سہے اختیارات بھی چھین لیے گئے۔

کراچی کو اسکا حق دلائیں گے، ظلم نہیں ہونے دینگے،وزیراعظم عمران خان آئندہ دو ہفتوں بعد دسمبرمیں کراچی کے پہلے جدید بس منصوبے گرین لائن کا افتتاح کریں گے، ان خیالات کا اظہارانہوں نےتحریک انصاف ضلع وسطی کے تحت حیدری میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےعمران خان نے کراچی سے صدر پاکستان اور گورنر سندھ بنایا،کراچی کو دو بڑی وزارتیں اور 14ایم این ایز دیے،کراچی کے کارکن نوکری نہ مانگیں یہ تو نوکری دینے والے ہیں

عمران خان کی جدوجہد طبقاتی نظام کے خلاف ہے،کراچی کی نوکریاں کراچی میں دلوانے کی ذمہ داری مقامی قیادت پر ہے، سندھ میں جعلی مقامی حکومت کے لیے بلدیاتی نظام کا اعلان کیا گیا،گرین لائن بس منصوبے پردس بارہ روزکا کام باقی ہے، اگلے دو ہفتوں بعد دسمبر میں عمران خان کراچی میں جدید اور پہلے ٹرانسپورٹ منصوبے کا افتتاح کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ مردم شماری کراچی کا دیرینہ مطالبہ رہاہے،کراچی کی آبادی مردم شماری میں دکھائی نہیں دیتی،پچھلی حکومتوں نے 19 سال اور 17 سال کے وقفہ سے مردم شماری کرائی تھی، ڈیجیٹل نظام کے ذریعے کراچی میں مردم شماری ہوگی جس کے بعد کراچی کا دیرینہ گلہ اورکراچی سے ناانصافی ختم ہوگی،تحریک انصاف اور اتحادیوں نے مردم شماری کی منظوری دلوائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ کراچی کے لیے مقامی حکومت کا نظام عوام کوبااختیار نہیں کرتا ،تحریک انصاف نے پٹیشن داخل کی اس نظام کے لیے،وزیر اعظم نے اور میں نے دستخط کرکے یہ پٹیشن سپریم کورٹ میں داخل کی ہے،سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 140 اے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے پٹیشن پر جلد از جلد سماعت مکمل کرے۔

سندھ حکومت کے نئے بلدیاتی نظام کے ذریعے کراچی کے عوام کو رہے سہے اختیارات سے بھی محروم کردیا گیا ہے ،اسلام آباد میں صحت اور تعلیم اور ترقیاتی کام مئیر چلائے گا اور دیگر شعبے بھی مئیر کے ماتحت ہوں گے

کراچی میں ایسا نظام نہیں ہے تعلیم ،صحت اور دیگر کچھ نظام نہیں ہے اس کو مسترد کرتے ہیں، مقامی نظام حکومت کے اوپر دھوکہ ہونے جارہاہے اس کے خلاف تحریک چلانا ہے

کراچی کے عوام اپنا حق مانگ رہے ہیں،نظام کے نام پریہ مذاق اب سندھ کے عوام کے ساتھ نہیں ہوگا ،ظلم نہیں ہونے دیں گے اور کراچی کو اپنا حق دلا کر رہیں گے،اسلام آباد کے نئے بلدیاتی نظام میں مئیر کو بااختیار کیا گیا۔

تازہ ترین