گزشتہ روز نیب کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کا کراچی کے بجائے اسلام آباد سے گرفتار ہونے کے حوالے سے کیئے گئے سوال کے جواب میں کہنا ہے کہ بس جہاز میں آنے جانے کا شوق ہے۔
آغا سراج درانی نے اسلام آباد کی احتساب عدالت سے واپسی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر گزشتہ روز گرفتاری دی، 2 دن کا راہداری ریمانڈ ہوا ہے۔
ایک صحافی نے اسپیکر سندھ اسمبلی سے سوال کیا کہ آغا صاحب! آپ کراچی میں کیوں گرفتار نہیں ہوتے؟ ہمیشہ اسلام آباد سے ہوتے ہیں؟
جس پر آغا سراج درانی نے جواب دیا کہ بس جہاز میں آنے جانے کا شوق ہے۔
صحافی نے ان سے پوچھا کہ آپ پہلے بھی گرفتار ہو کر یہاں پیش ہوئے تھے؟
آغا سراج درانی نے جواب دیا کہ یہ اب سے تو نہیں ہو رہا، ہمارے ساتھ 30 سال سے یہی سلوک ہو رہا ہے، 2 سال سے تو کیس چل رہا ہے، پھر ٹرائل کورٹ جائیں گے۔
واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر سے نیب نے گرفتار کیا تھا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے آغا سراج درانی کو سرینڈر کرنے کا حکم دیا تھا۔
آج قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے آغا سراج درانی کا 2 دن کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔