آئی جی پنجاب راؤ سردار علی نے کہا ہے کہ سانحہ سیالکوٹ میں اشتعال انگیزی پھیلانے والے ملزم عدنان افتخار کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
ایک بیان میں آئی جی پنجاب نے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ سے متعلق ملزم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل تھی۔
ملزم نے سری لنکن شہری کی ہلاکت پر اشتعال انگیز ویڈیو بنائی اور وائرل کی تھی۔
فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا کی لاش کو غیر ملکی ایئرلائنز کے ذریعے کل شام سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو بھجوایا جائے گا۔
پریانتھا کمارا کی لاش کو گزشتہ روز سیالکوٹ سے لاہور لایا گیا تھا، جسے ڈیفنس میں واقع نجی اسپتال میں رکھا گیا ہے۔
دوسری طرف سری لنکن منیجر کو وحشیانہ تشدد کے بعد قتل کرنے اور آگ لگانے میں ملوث 19 گرفتار ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔
تشدد کرنےوالے ہجوم میں شامل اب تک 125 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ویڈیو کی مدد سے ڈنڈا بردار ملزم محمد شان اور لقمان، فیکٹری کی چھت پر پریانتھا کمار پر تشدد میں ملوث معظم اور غلام عباس سمیت مزید 6 ملزمان بھی پولیس کی گرفت میں آگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں پر چھپے ہوئے تھے۔